پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زراعت و لائیو اسٹاک نہ صرف ہمارے ملک سے غربت کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں بلکہ یہ مستقبل کے اہم کاروبار بھی ثابت ہونگے۔ بڑی تعداد میں بزنس مین اور صنعتکار اب زراعت اور لائیو اسٹاک کی طرف منتقل ہو رہے ہیں، جسے خوش آئند قرار دیا جارہا ہے۔ زمیندار، فارمر، تاجر اور صنعتکار کا ملاپ اور مشترکہ مقاصد کیلئے جدوجہد پاکستان میں ایک بہت بڑے انقلاب کا باعث بنے گا۔ ان طبقات کی طرف سے شتر مرغ فارمنگ کی زبردست پذیرائی پاکستان کو اوسٹرچ فارمنگ کے شعبے میں دنیا بھر میں سر فہرست بنا دے گی۔
رب کائنات نے اس پرندے میں گوشت پیدا کرنے کی اتنی صلاحیت رکھی ہے کہ یہ اکیسویں صدی کے انسان کی غذائی ضروریات پوری کرسکتا ہے۔ شترمرغ کا گوشت آجکل کے بے شمار امراض میں بے حد فائدہ مند ہے۔ ابتدء میں صرف ڈیڑھ کلو خوراک کھا کر شترمرغ کے وزن میں ایک کلو کا اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ بعد میں یہ تناسب ۳:۱ ہو جاتا ہے۔ شترمرغ دنیا کا سب سے بڑا پرندہ ہے جس کا وزن ابتدائی ۱۰ ماہ میں ۱۰۰ کلوگرام تک پہنچ جاتا ہے۔ شترمرغ کا قد ۸ سے ۹ فٹ ہوتا ہے جبکہ اس کی اوسط عمر ۶۰ سے ۷۰ سال ہے۔ اس کی مادہ اوسطاً ۴۰ سال کی عمر تک ہر سال ۷۰ سے ۱۰۰ انڈے دیتی ہے اور اگر اسے مناسب اور درست خوراک دی جائے تو یہ ۲ سال کی عمر میں ہی انڈے دینا شروع کر دیتی ہے۔ شتر مرغ أ۶ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے اور ہر موسم کی سختی برداشت کر سکتا ہے۔ ابتداء میں ۵ ماہ کی عمر تک شتر مرغ کو سردی و گرمی سے بچانا پڑتا ہے جس کے بعد یہ سخت سے سخت سردی اور گرمی بھی باآسانی برداشت کر لیتا ہے۔
شتر مرغ کی فارمنگ دنیا کے ۱۰۰ سے زائد ممالک میں شروع ہو چکی ہے اور اس کا شمار بہت زیادہ منافع دینے والی فارمنگ میں ہوتا ہے۔ ہمارے یہاں پاکستان اوسٹرچ کمپنی کی محنت اور راہنمائی سے یہ کاروبار باآسانی شروع کیا جا سکتا ہے۔ شتر مرغ کو گوشت کی پیداور کیلئے بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور اس کا گوشت بکرے یا ہرن کے گوشت سے ملتا جلتا ہے جس میں کولیسٹرول اور چکنائی کی مقدار انتہائی کم ہوتی ہے۔ بیشتر یورپی ممالک کے علاوہ امریکہ، جرمنی، جاپان اور مشرق بعید کے بیشتر ممالک میں اسکے گوشت کی بہت زیادہ مانگ ہے۔

پاکستان میں شترمرغ کی فارمنگ متعارف کروانے والی پاکستان اوسٹرچ کمپنی نے ۱۰ سال کی انتھک کوششوں اور لاتعداد رکاوٹوں کے باوجود اوسٹرچ فارمنگ کو پاکستان میں کامیاب بنا دیا ہے، جبکہ پی او سی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ عوام کے تعاون سے آئندہ ۵ برسوں میں پاکستان کو دنیا میں اوسٹرچ فارمنگ کے شعبے میں سر فہرست ممالک کی صف میں لے آئیں گے۔
پاکستان کی آب وہوا اور ماحول اوسٹرچ فارمنگ کیلئے انتہائی موضوع ہے۔ شترمرغ کی اہم خوراک لوسن ہے اور یہ چارہ ہمارے یہاں انتہائی سستا اور عام ہے۔ اس کے ساتھ شترمرغ کو عام پولٹری فیڈ سے ملتی جلتی فیڈ بھی دی جاتی ہے جس کی مقدار انتہائی کم ہوتی ہے۔ شترمرغ سال بھر میں صرف ۸ سے ۱۰ ہزار روپے کے اخراجات سے ۱۰۰ کلو تک وزنی ہوجاتا ہے جس میں سے تقریباً ۶۰ کلو تک صاف گوشت حاصل ہوتا ہے۔
یوں تو پاکستان میں اوسٹرچ فارمنگ کیلئے گذشتہ ۲۰ سال سے کوششیں کی جارہی تھیں لیکن کامیابی کا سہرا پاکستان اوسٹرچ کمپنی کے سر ہے، جس کا مشن آنے والے وقت میں شترمرغ کا گوشت گلی محلوں میں قصاب کی دوکانوں تک عام کرنا ہے۔ شتر مرغ کا جو بچہ بھارت میں ۶۵ ہزار روپے کا ہے وہ پاکستان اوسٹرچ کمپنی کی طرف سے صرف ۱۸ ہزار روپے میں فروخت کیا جارہا ہے، جبکہ دنیا بھر میں شترمرغ کے چوزوں کی قیمت کا اندازہ انٹر نیٹ پر بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

شتر مرغ کے بریڈنگ فارم شروع کرنے کیلئے چار چیزیں ضروری ہیں، جن میں ذاتی سرمایہ، ذاتی جگہ، شوق اور صبر شامل ہے۔ گھروں، فارم ہاؤسز، ڈیروں یا شوقیہ شترمرغ کی فارمنگ کے خواہشمند افراد کیلئے ضروری ہے کہ وہ زیادہ عمر کے شتر مرغ جوڑوں کی صورت میں خریدیں۔
شترمرغ کی فارمنگ تجرباتی بنیادوں پر شروع کرنے والے افراد کم از کم ۳ یا ۴ ماہ کی عمر کے ۲۰ عدد شتر مرغ خریدیں، جبکہ چھوٹے فارمرز کیلئے ضروری ہے کہ وہ بریڈنگ کیلئے کم ازکم ۲ یا ۳ ماہ کی عمر کے ۵۰ پرندے خریدیں۔ ۵۰ پرندوں کے بریڈنگ فارم کے لئے ابتداء میں ایک کنال، جبکہ ۵ ماہ کے بعد ۳ سے ۴ کنال اور ۲ سال کے بعد ۳ ایکٹر جگہ درکار ہوتی ہے۔ گوشت کیلئے پرندوں کی خریداری اس طرح سے کریں کہ ۱۰ ماہ کے بعد ہر ماہ ۱۰، ۲۰ یا ۵۰ پرندے ذبح کر کے مارکیٹ میں فراہم کئے جا سکیں۔ گوشت کیلئے ایک ایکڑ جگہ پر ۲۰۰ تک پرندے رکھے جاسکتے ہیں۔
نئے فارمرز کیلئے ضروری ہے کہ وہ ۲ ماہ سے کم عمر کے بچے ہر گز نہ خریدیں، کیونکہ ۲ ماہ سے کم عمر کے بچوں میں شرحِ اموات زیادہ ہوتی ہے۔ ۲ ماہ کی عمر کے ۵۰ بچوں کیلئے ابتدائی چند ہفتوں تک ۳۰ فٹ چوڑائی اور ۱۲ فٹ لمبائی کا کمرہ اوردرجہ حرارت ۲۵ سینٹی گریڈ تک رکھا جائے، جبکہ کمرے کا فرش کھردرا، خشک یا اینٹوں سے بھی بنایا جاسکتا ہے۔ صحن کی چوڑائی کم اور لمبائی زیادہ ہونا ضروری ہے۔

شتر مرغ بہت زیادہ قوت مدافعت رکھنے والا پرندہ ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ بہت کم بیمار ہوتا ہے، تاہم صحت کے زیادہ تر مسائل چھوٹی عمر میں ہوتے ہیں۔ ابتدا میں یہ مسائل کھانے پینے یا معدے سے متعلق ہوتے ہیں جو بہتر فیڈ، صاف ستھری جگہ اور بہتر دیکھ بھال سے حل ہو جاتے ہیں۔ شتر مرغ کیلئے بالعموم ادویات اور ویکسین کی ضرورت نہیں ہوتی، تاہم ضرورت کے وقت پولٹری اور جانوروں کے استعمال کی عام ادویات ڈاکٹر کے مشورے سے دی جاسکتی ہیں۔
دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی شوقیہ اور بریڈنگ کیلئے بڑے پرندے خریدنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ پاکستان سے اس وقت صرف زندہ شترمرغ برآمد کئے جارہے ہیں، جبکہ مقامی طور پر پیداوار بڑھنے سے اس کا گوشت اور چمڑا بھی برآمد کیا جاسکے گا۔
ایک تبصرہ شائع کریں