اگست 2019

بٹیر فارمنگ کے لیے پولٹری کی نسبت کم جگہ اور کم سرمائے کی ضدروت ہوتی ہے جس وجہ سے آپ اس کو گھر کے کسی بھی غیر استعمال شدہ کمرے میں شروع کرسکتے ہیں
یوں تو بیٹر کی کافی اقسام ہیں لیکن جو فارمنگ کے لیےموزوں ہے وہ ہے جاپانی بیٹر ہے اس کا اصل نام (کوٹرنکس جیپونیکا ہے
اس کی مادہ سب سے زیادہ انڈے دیتی ہے یعنی سالانہ 200سے 300 انڈے دیتی ہےاس لیے ہی نسل فارمنگ بہتر رہتی ہے
مرغبانی کی نسبت بٹیر فارمنگ کم سرمائے سے شروع ہوسکتی ہے یعنی کہ ایک بٹیر 20 سے 30 روپے میں پالا جاتا ہے جبکہ برائلر 120سے 125 روپے میں پالاجاتاہے
گوشت کا حصول
اس کے لیے کم جگہ کی ضرورت ہوتی ہے ایک مربع فٹ مین آپ 7سے 8 بٹیررکھے جاسکتے ہیں 
بٹیر فارمنگ میں بھی بچوں کا حصول مصنوعی طریقہ کارہے یعنی جس طرح مرغبانی میں بچے مشینوں کے ذریعے سے نکلوائے جاتے ہیں اسی طرح بٹیر کے بچے بھی مشینوں کے نکلوانے پڑتے ہیں کیونکہ اس کی مادہ کم ہی کڑک ہوتی ہے
بٹیر فارمنگ دراصل گوشت کے حصول کے لیے کی جاتی ہے اس لیے میری رائے میں بچے ہیچری سے لے کر پالنے چاہیے اس کے لیےآپ کسی ہیچری سے ایک دن کے بچے حاصل کر لیں اور اُن کو30دن تک پال کر فروخت کریں اس طرح آپ کا لگایا ہوا پیسہ جلد واپس آنا شروع ہوجائے گا
اپنی استداد کے حساب سے اس میں رقم لگائیں
بروڈنگ کا طریقہ کار
اس میں سب سے زیادہ اہمیت بروڈنگ کی ہے اگر آپ اس میں کامیاب ہوگے تو پھر منافع ہی منافع ہے چوزے لانے سے پہلے بروڈر کو 24 گھنٹے پہلے تیار کرلیں یعنی اس کا درجہ حرارت 95 ڈگری فارن پر سیٹ کرلیں اور اس میں خوراک پانی کے برتن رکھ دیں ساتھ ہی زمین پر گتہ بھی بچھا دیں گتہ نہ بچھانے کی صورت میں ان کی ٹانگیں جوڑوں سے نکل جاتی ہیں جو کہ موت کا باعث بنتی ہیں
پہلے ہفتہ میں درجہ حرارت 95 فارن ہیٹ رکھیں پھر ہر ہفتہ 5 درجہ کم کرتے جائیں اور آخری ہفتہ میں 75 درجہ پر مسلسل رہنے دیں 
خوراک
خوراک میں بٹیر سٹاٹر نمبر 1 دیں جو کہ آپ کو پولٹری فیڈ فروخت کرنے والوں سے آسانی سے مل جائے گی 
---------------------------------------------------
میں نے جو معلومات حاصل کی ہیں اُن کو مدنظر رکھ کر یہ آرٹیکل لکھا ہے کیونکہ چند میں پہلے میں نے اسی فورم پر اس بارے میں معلومات حا صل کرنے کے لیے کچھ سوال کے تھے جن کا مجھے کوئی جواب نہیں ملا شائد کوئی اس بارے میں معلومات نہ رکھتا ہو یہی سوچ کر اس آرٹیکل کو لکھا کہ اور دوستوں کا فائدہ ہوجائے جو یہ کام کرنا چاہتے ہیں
اپنی رائے سے ضرور نوازئیں اور اگر اس بارے میں کسی کو مزید معلومات ہوں تو میری گزارش ہے کہ وہ لازمی یہاں بیان کرے تاکہ اس آرٹیکل میں جو کمی ہے وہ پوری ہوسکے

کے لیے بٹیر فارمنگ کے لیے پولٹری کی نسبت کم جگہ اور کم سرمائے کی ضدروت ہوتی ہے جس وجہ سے آپ اس کو گھر کے کسی بھی غیر استعمال شدہ کمرے میں شروع کرسکتے ہیں
یوں تو بیٹر کی کافی اقسام ہیں لیکن جو فارمنگ کے لیےموزوں ہے وہ ہے جاپانی بیٹر ہے اس کا اصل نام (کوٹرنکس جیپونیکا ہے
اس کی مادہ سب سے زیادہ انڈے دیتی ہے یعنی سالانہ 200سے 300 انڈے دیتی ہےاس لیے ہی نسل فارمنگ بہتر رہتی ہے
مرغبانی کی نسبت بٹیر فارمنگ کم سرمائے سے شروع ہوسکتی ہے یعنی کہ ایک بٹیر 20 سے 30 روپے میں پالا جاتا ہے جبکہ برائلر 120سے 125 روپے میں پالاجاتاہے

گوشت کا حصول

اس کے لیے کم جگہ کی ضرورت ہوتی ہے ایک مربع فٹ مین آپ 7سے 8 بٹیررکھے جاسکتے ہیں. بٹیر فارمنگ میں بھی بچوں کا حصول مصنوعی طریقہ کارہے یعنی جس طرح مرغبانی میں بچے مشینوں کے ذریعے سے نکلوائے جاتے ہیں اسی طرح بٹیر کے بچے بھی مشینوں کے نکلوانے پڑتے ہیں کیونکہ اس کی مادہ کم ہی کڑک ہوتی ہے. بٹیر فارمنگ دراصل گوشت کے حصول کے لیے کی جاتی ہے اس لیے میری رائے میں بچے ہیچری سے لے کر پالنے چاہیے اس کے لیےآپ کسی ہیچری سے ایک دن کے بچے حاصل کر لیں اور اُن کو30دن تک پال کر فروخت کریں اس طرح آپ کا لگایا ہوا پیسہ جلد واپس آنا شروع ہوجائے گا. اپنی استداد کے حساب سے اس میں رقم لگائیں.
Quail Farming

بروڈنگ کا طریقہ کار

اس میں سب سے زیادہ اہمیت بروڈنگ کی ہے اگر آپ اس میں کامیاب ہوگے تو پھر منافع ہی منافع ہے چوزے لانے سے پہلے بروڈر کو 24 گھنٹے پہلے تیار کرلیں یعنی اس کا درجہ حرارت 95 ڈگری فارن پر سیٹ کرلیں اور اس میں خوراک پانی کے برتن رکھ دیں ساتھ ہی زمین پر گتہ بھی بچھا دیں گتہ نہ بچھانے کی صورت میں ان کی ٹانگیں جوڑوں سے نکل جاتی ہیں جو کہ موت کا باعث بنتی ہیں. پہلے ہفتہ میں درجہ حرارت 95 فارن ہیٹ رکھیں پھر ہر ہفتہ 5 درجہ کم کرتے جائیں اور آخری ہفتہ میں 75 درجہ پر مسلسل رہنے دیں 

خوراک

خوراک میں بٹیر سٹاٹر نمبر 1 دیں جو کہ آپ کو پولٹری فیڈ فروخت کرنے والوں سے آسانی سے مل جائے گی
---------------------------------------------------
میں نے جو معلومات حاصل کی ہیں اُن کو مدنظر رکھ کر یہ آرٹیکل لکھا ہے کیونکہ چند میں پہلے میں نے اسی فورم پر اس بارے میں معلومات حا صل کرنے کے لیے کچھ سوال کے تھے جن کا مجھے کوئی جواب نہیں ملا شائد کوئی اس بارے میں معلومات نہ رکھتا ہو یہی سوچ کر اس آرٹیکل کو لکھا کہ اور دوستوں کا فائدہ ہوجائے جو یہ کام کرنا چاہتے ہیں. اپنی رائے سے ضرور نوازئیں اور اگر اس بارے میں کسی کو مزید معلومات ہوں تو میری گزارش ہے کہ وہ لازمی یہاں بیان کرے تاکہ اس آرٹیکل میں جو کمی ہے وہ پوری ہوسکے

بٹیر ایک چھوٹا پرندہ ہے اور یہ 150 گرام سے لیکر 200 گرام تک ہوجاتا ہے ۔اس کی زندگی 3 سے 4 سال ہوتی ہیں۔ اور اس کے انڈے کا وزن 7 سے 15 گرام تک ہوتا ہے۔ بٹیر کی نسل بڑی تیزی سے برہتی ہے اور 5 سے 6 ہفتوں میں کھانے کے قابل ہو جاتے ہیں اور کوٹرنکس کی مختلف نسلوں کی مادہ بٹیر 7سے 8 ہفتوں بعد انڈے دینا شروع کر دیتی ہے اور بٹیر ایک سال میں 300 سے 350 تک انڈے دیتی ہے۔ مادہ بٹیر اپنی زندگی کے پہلے سال میں 300 انڈے دیتی ہے اور دوسرے سال میں 150 سے 170 انڈے دیتی ہے۔ مادہ بٹیر روشنی میں زیادہ انڈے دیتی ہیں۔ زیادہ تر یہ دوپہر کے بعد انڈے دیتی ہے۔ انڈے دینے کی صلاحیت ہر سال کم ہو جاتی ہے۔ بٹیر کے انڈے بہت خوب صورت اور چھوٹے حجم کے ہوتے ہیں۔ انڈوں میں سے بچے تقریباََ 17 دنوں میں نکل آتے ہیں۔انڈے سے نکلے تازہ بچے کا وزن تقریباََ 6 سے 7 گرام ہوتا ہے۔بٹیر اپنے انڈوں کو نہیں سیتے ( انڈوں سے بچے نکلانا) بلکہ انڈوں سے بچے نکالنے کے لئے انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کرنی پڑتی ہے۔ اور مشین سے بچے نکالنے کے لئے تقریباََ 9 سے 11 گرام کے انڈے بہت بہترین ہوتے ہیں۔ بہترین بٹیر فارمنگ کے لئے 5 مادہ بٹیر کے ایک نر بٹیر رکھے ۔ بٹیر کے بچے بہت احساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں اور تقریباََ 2 ہفتوں میں موسم کی شدت وغیرہ برداشت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
بٹیر ایک کھائے جانے والے پرندوں میں بہت چھوٹا پرندہ ہے ۔اسی وجہ سے اس کو بڑی آسانی سے گھریلوں اور تجارتی پیمانے پر پالا جا سکتا ہے۔ اس کے لئے حکومت سے کسی قسم کی کوئی خاص اجازت یا لائسنس بھی نہیں لینا پڑتا۔ بٹیر پالنے سے پہلے ایک مکمل منصوبہ بنائے ۔اور پھر اُس منصوبے کے مطابق کام کریں۔ ایک مکمل منصوبے میں نسل، خوراک، حفاظتی اقدامات ، جگہ اور منڈی میں کاروبار کے طریقے شامل ہوتے ہیں۔ یہاں میں بٹیر پالنے کے لئے تھوڑی تفصیل بتا رہا ہوں ۔

بٹیر کی نسل کا انتخاب:

صرف پاکستان میں 50 قسم کے بٹیر پائے جاتے ہیں لیکن ان میں سے چند ایک ہی ہمیں عام طور دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اور تقریباََ 18 اقسام کے بٹیر پالنا نہایت فائدہ مند ہے۔ ان میں سے جاپانی بٹیر ، بوب وائٹ بٹیر (سفید بٹیر) ، امریکن بٹیر زیادہ مشہور ہیں۔ بوب وائٹ بٹیر مشرقی جنوبی امریکہ کا مقامی پرندہ ہے ۔ کافی سالوں سے پاکستان اور بھارت میں جاپانی بٹیر کو زیادہ پالا جا رہا ہے۔

جگہ کا انتخاب :

بٹیر کو گھریلوں اور تجارتی پیمانے پالنے کے لئے جگہ انتخاب سب سے اہم مرحلہ ہے۔ نیچے دی گئی ہدایات کی پیروی کرتے ہوئے آ پ اپنے بٹیر کا پنجرا یا جگہ کو خاص بنا سکتے ہیں۔
بٹیر گندگی اور پنجروں دونوں میں پالے جا سکتے ہیں۔ لیکن پنجروں میں پالنا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ پنجروں کی صفائی کرنی آسان ہوتی ہیں ۔ بیماریاں اور دوسری مشکلات کا سامنا بہت کم کرنا پڑتا ہے۔
پنجرا یا ایسی جگہ (جو بٹیر پالنے کے لئے ) کا انتخاب کرئے جو ہوا دار اور روشن ہو ۔ آپ تقریباََ 50 بٹیر پنجرے میں پال سکتے ہیں۔ جس کی لمبائی 120cm ہو ، چوڑائی 60cm ہو اور اُونچائی 25cm ہو ۔
پنجرے کو بنانے کے لئے جالی کا استعمال کرئے۔
بڑے بٹیروں کے لئے جالی کا ئز تقریباََ 5mm X 5mm ہو ۔
پلاسٹک کے پنجرے بٹیر پالنے کے لئے بہت مناسب ہوتے ہیں۔
بٹیر رکھنے کی جگہ یا بٹیر پالنے والا پنجرا جنگلی جانوروں اور شکاریوں سے دور اور محفوظ ہونی چائیے۔

بٹیر کی خوراک:

بٹیر وں کو بہترین افزائش اور صحت مند رکھنے کے لئے مناسب اور اچھی خوراک دینا ضروری ہیں۔ ایک بٹیر روزنہ تقریباََ 20 سے 25 گرام خوراک کھاتا ہے۔ بٹیر کے بچے تقریباََ 27 فیصد اور بڑا بٹیر تقریباََ 22 سے 24 فیصد کو خوراک کی صورت میں پروٹین دینا ضروری ہیں۔ بٹیر کی متوازن اور مناسب خوراک کا شڈول (Chart) درج ذیل ہیں۔

بٹیر کی متوازن اور مناسب خوراک کا شڈول (Chart) درج ذیل ہیں۔

جوان بٹیر
4 سے 5 ہفتے
 0 سے 3 ہفتے
اجزا
50 گرام
50 گرام
48 گرام
گندم
 22 گرام
22 گرام
23 گرام
تِل
14 گرام
15 گرام
20 گرام
مچھلی

بڑا یا جوان بٹیر 4 سے5 ہفتے 0 سے 3 ہفتے اجزاء

  • 50 گرام 50 گرام 48 گرام گندم
  • 22 گرام 22 گرام 23 گرام تِل
  • 14 گرام 16 گرام 20 گرام کیپر مچھلی
  • 9 گرام 8 گرام 6 گرام چوکر
  • 4.25 گرام 3.25 گرام 2.25 گرام سپی کا خول
  • 0.50 گرام 0.50 گرام 0.50 گرام نمک
  • 0.25 گرام 0.25 گرام 0.25 گرام معدنی تیل مکس
  • 100 گرام 100 گرام 100 گرام ٹوٹل

انڈوں کی پیداوار (Egg Production) : 

مادہ بٹیروں سے مطلوبہ انڈوں کی پیداوار کے لئے مناسب روشنی کا ہونا ضروری ہیں۔ آپ بلب اور ہیٹر کے ذریعے سے بھی مصنوعی روشنی دے سکتے ہیں۔ آپ اس مقصد کے لئے 40 سے 100 واٹ کا بلب استعمال کر سکتے ہیں۔ ضرورت کی روشنی اور حرارت موسم پر منحصر ہوتا ہے۔ آپ بہترین نسل پالنا اور اُن کے انڈوں سے بچے نکلوانا چاہتے ہیں تو 1 نر بٹیر کے ساتھ 5 مادہ بٹیر رکھے ۔ زیادہ انڈے حاصل کرنے کے لئے بٹیر کی اُس نسل کا انتخاب کرے جو زیادہ انڈے دیتی ہیں اور اُن کے پنجروں اور جگہوں کو جہاں بٹیر رکھے ہوں صاف ستھرا رکھے۔ انڈوں کی پیداوار حرارت، خوراک ، پانی وغیرہ کے انتظامات پر اور دیکھ بھا ل ہوتا ہے۔ مادہ بٹیروں سے اپنی مطلوبہ تعداد کے مطابق انڈے حاصل کرنے کے لئے روشنی بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بٹیروں کو نیچے دیے گئے شڈول کے مطابق روشنی دینی چائیے ۔
روشنی دینے کے لئے گھنٹے (درجہ حرارت (ڈگری میں عمر
  • 24 35 پہلا ہفتہ
  • 24 30 دوسرا ہفتہ
  • 12 25 تیسرا ہفتہ
  • 12 21 - 22 چوتھا ہفتہ
  • 12 21 پانچواں ہفتہ
  • 13 21 چھٹا ہفتہ
  • 14 21 ساتواں ہفتہ
  • 15 21 آٹھواں ہفتہ
  • 16 21 نواں ہفتہ
  • 16 21 باقی دنوں میں
بٹیر کے بچوں کو پالنا (Raising Quail Chicks) :
بٹیر کبھی بھی اپنے انڈوں کو نہیں سیتے (بچے نکالنا) ۔ آپ بٹیر کے انڈوں سے بچے نکالنے کے لئے ان کے انڈوں کو مرغی کے نیچے رکھ دے یا پھر انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کرئے۔ اگر انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کر رہے ہیں تو 16 سے 18 دنوں میں انڈوں سے بچے نکل آتے ہیں۔ انڈوں سے نکلے بٹیر کے نوزائیدہ بچوں کو جھولدان (Brooder) میں رکھے ۔ بٹیرے کے ان نوزائیدہ بچوں کو اپنی پیدائش سے لیکر 14 سے 21 دنوں تک مصنوعی درجہ حرارت اور روشنی کی ضرورت ہوتی ہیں۔ بٹیر کے بچے بہت احساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں۔ ان کو گندگی والی جگہ اور بیٹری نظام والی جگہوں پر پالا جا سکتا ہے ۔ بٹیر کے بچوں کو پالتے ہوئے درج ذیل باتوں کا لازمی خیال رکھے ۔
  • مناسب درجہ حرارت
  • مناسب روشنی
  • ہوا کا گزر
  • خوراک اور پانی کا وقت پر دینا
  • صاف ستھرا ماحول
انڈے دینے والی مادہ کو نیچے دئیے گئے شڈول کے مطابق روشنی اور درجہ حرارت میں رکھیں۔
روشنی دینے کے لئے گھنٹے (درجہ حرارت (ڈگری میں عمر
  • 24 37.7 پہلا ہفتہ
  • 24 35 دوسرا ہفتہ
  • 12 22.2 تیسرا ہفتہ

بٹیر کو لگنے والی بیماریاں (Quail Diseases) :

دوسرے کھائے جانے والے پرندوں کی نسبت بٹیر کو کم بیماریاں لگتی ہیں ۔ لیکن پھر بھی ہر بیماری اور کمزوری سے بچا نے کے لئے ان کی مناسب دیکھ بھال کرنی ضروری ہیں۔ منافع کمانے کے لئے مناسب دیکھ بھال اور اچھے انتظامات بہت ضروری ہیں۔ بازار میں ابھی بیماری کے لئے کوئی خاص ویکسین نہیں پائی جاتی ۔ بٹیر موسم کی تبدیلی اور نہ ہی اچانک درجہ حرارت کی تبدیلی کو برداشت نہیں کر سکتے ۔ اگر وہ موسم کی تبدیلی اور درجہ حرارت کی تبدیلی کا سامنا کرئے گے تو بیمار ہو جائے گئے۔ اس دوران بہت احتیاط اور دیکھ بھال کرئے۔ بٹیر کی درج ذیل بیماریاں بہت خطرناک ہیں ۔

نُبیقہ زدگی (Coccidiosis) :

اگر بٹیر نُبیقہ زدگی ( پرندوں کی آ نتوں میں کیڑے پیدا ہونے والی بیماری) کا شکار ہو جائے تو اُن کو Coaxial 20 2 گرام ایک لیٹر پانی میں ملا کر دن میں 3 مرتبہ دیں۔ ورنہ اس کو جانوروں کے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق خوراک میں ملا کر دیں۔

قرحہ دار ورم قولون (Ulcerative Enteritis) :

اگر بٹیر قرحہ دار ورم قولون (ایک مخصوص بیماری جس میں نامعلوم یا غیر مخصوص سبب سے بڑی آنت متورم ہو جاتی ہے ۔) کا شکار ہو جائے تو Streptomycin کو ایک لیٹر پانی میں ملا کر دن میں 3 مرتبہ دینا چائیے۔ یہ اس بیماری کو ختم کر دے گا۔

صحت مند بٹیر پالنے کی تجاویز (Hygienic Quail Farming Tips) :

  • اپنے بٹیروں کو صحت مند اور زیادہ پیداوار کے لئے نیچے دیے گئی تجاویز پر عمل کریں۔
  • ہمیشہ پنجرا یا جگہ کو صاف ستھرا اور خشک رکھیں۔
  • ہوادار اور روشن ہو۔
  • مختلف عمر کے بٹیروں کو الگ الگ رکھیں۔
  • بیمار بٹیر کو صحت مند بٹیر وں سے الگ رکھیں۔
  • جو بٹیر مر جائے اُس کو مٹی میں دفنا دے۔
  • دوسرے پرندوں ، جانوروں اور انسانوں کو اپنے بٹیر پالنے والی جگہ پر مت جانے دیں۔
  • صاف ستھری اور متوازن غذا دیں ۔
  • اُن کو پینے کے لئے صاف اور تازہ پانی مہیا کریں۔
  • جن برتنوں میں ان کو خوراک اور پانی دیں اُن کو لازمی صاف ستھرا رکھیں۔
بٹیر کا کاروبار کرنا (Quail Marketing) :
بٹیر کا گوشت اور انڈے بہت لذیز اور وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اسی لئے بٹیر کا گوشت اور انڈوں کی بہت مانگ ہیں۔ بٹیر ایک چھوٹا پرندہ ہے اور ان کے انڈوں کا سائز بھی چھوٹا ہوتا ہے اسی وجہ سے اس کو لوگ آسانی سے خرید سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے بٹیر اور اُن کے انڈے بیچنے کے لئے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑئے گی۔ آپ اپنے قریبی علاقوں میں بٹیر آسانی سے بیچ سکتے ہیں۔ لیکن یہ بہت ہی عمدہ رہے گا کہ اگر آپ اپنے بٹیر بیچنے کے لئے کوئی اچھی منصوبہ بندی بنا لیں۔ کیونکہ ہر جگہ ایک جیسی مانگ نہیں ہوتی ۔
بٹیر پالنے سے روزانہ وٹامن سے بھرپور غذااور نافع کمانے کا اہم ذریعہ ہیں۔ اور تجارتی پیمانے پر بٹیر پالنے سے بے روزگاری میں بھی کمی لانے کا ذریعہ بن سکتی ہیں اور آپ اپنی نوکری کے ساتھ ساتھ ایک اچھی آمدنی مزید کما سکتے ہیں۔ اگر آپ اس کاروبار میں آنا چاہتے ہیں تو پہلے اپنے قریبی کسی بٹیر پالنے والی جگہ کو معائنہ لازمی کر لیں۔ اور پھر اپنا حتمی فیصلہ کریں۔ اﷲ آپ کو اپنے حفظوامان رکھیں۔

بٹیر فارمنگ کے ذریعے بھاری مالی منافع حاصل کیا جا سکتاہے ، ماہرین جنگلی حیات

ماہرین جنگلی حیات نے کہاہے کہ بٹیر فارمنگ کے ذریعے بھاری مالی منافع حاصل کیا جا سکتاہے کیونکہ بٹیر کا گوشت انتہائی پسندیدہ انسانی خوراک ہے جس کے انڈے اور گوشت زود ہضم ہونے کے علاوہ غذائی اعتبار سے بہترین ہیں یہی وجہ ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بٹیرو ں کی کھپت اور مانگ میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہاہے لہٰذا کاروباری نقطہ نظر سے بٹیر فارمنگ کے روشن امکانات موجود ہیں۔
ایک ملاقات کے دوران ماہرین جنگلی حیات نے بتایاکہ پاکستان میں بٹیر کی تقریباً 50نسلیں پائی جاتی ہیں جن میں شالمی ، گولڈن، سیاہ ، سفید گوب، پہاڑی وڑھ، دیسی ، چھاتی والا ، کوٹرنکس وغیرہ شامل ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ بٹیر کی نسل بڑی تیزی سے بڑھتی ہے اور 5سی6ہفتوں میں یہ بٹیر کھانے کے قابل ہو جاتے ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ کوٹرنکس کی مختلف نسلوں کی مادہ بٹیر 7سی8ہفتے بعد انڈے دینا شروع کر دیتی ہے اور یہ ایک سال میں 300سے 350 تک انڈے دیتی ہے ۔ انہوںنے بتایاکہ بٹیر چوزوں کا پہلے ہفتے خاص خیال رکھا جانا چاہیے اور درجہ حرارت 95فارن ہائٹ تک ہونا چاہیے تاکہ چوزوں کو مرنے سے بچایا جا سکے۔ انہوںنے بتایاکہ اس ضمن میں مزید معلومات ماہرین جنگلی حیات سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔

[youtube src="7JWdaspiKyU"]
[youtube src="BHCOv7AedTk"]
[youtube src="JOaA6_AMYF8"]
[youtube src="Asko2bKLGX4"]
[youtube src="FwnAfxsyXl8"]

ذبیحہ کی سائنس۔

آپ نے اکثر لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنا ہوگا کہ قربانی کے گوشت کا ذائقہ اچھا نہیں ہوتا، اس میں سے ایک ناگوار سی مہک یا بو آتی ہے اور یہ جلدی گلتا یعنی پکتا بھی نہیں۔ ہوسکتا ہے یہ سب کچھ آپ نے بھی محسوس کیا ہو۔ اگر ہاں تو کیا کبھی سوچا کہ ایسا کیوں یے؟ اگر غور کرنے کا وقت نہیں ملا تو ہم بتائے دیتے ہیں کہ بے شک آپ نے بڑا مہنگا جانور خرید رکھا ہو، لاریب کہ آپ کا جانور خوبصورتی میں بھی بے مثال ہو، لیکن معذرت کے ساتھ آپ کو جانور ذبح کرنا یا کروانا نہیں آتا۔ ذرا ٹھہریں، غصہ تھوک دیں، لیکن حقیقت یہی ہے جو میں بیان کر رہا ہوں۔ اگر یقین نہیں آرہا تو پھر یہ باتیں غور سے سنیں، سمجھیں اور اس عید قربان پر ان پر عمل کریں۔ آپ خود ہی کہیں گے کہ قربانی کا گوشت تو ہم آج پہلی دفعہ کھا رہے ہیں، کیونکہ ایسا مزیدار، صحت بخش اور خوشبودار جنتی گوشت آپ نے پہلے کبھی نہیں کھایا ہوگا۔

آپ کو کرنا کیا ہوگا؟ کچھ بھی نہیں۔ بس ساون کے مینڈکوں کی طرح نکلنے والے نسلی یا فصلی قصائیوں کی باتوں پر یقین نہیں کرنا بلکہ دین کی روشنی اور ذبیحے کی سائنس کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سے میرٹ پر جانور ذبح کروانا اور گوشت بنوانا ہے۔ اگر وہ آگے سے جز بز ہوں تو آپ چیں بچیں ہو جائیں۔ آخر آپ ان کو پیسے کس بات کے ادا کر رہے ہیں؟ اگرچہ سچے آپ بھی ہیں کہ پاکستان اور میرٹ!!! جی ہاں! کہیں اور ہو یا نہ ہو، لیکن اس بار چھری تلے میرٹ ضرور ہونا چاہیے، بس یہی آپ نے کرنا ہے۔

اگر آپ پاکیزہ، خوشبودار اور ذائقہ دار گوشت کھانے کے واقعی خواہشمند ہیں تو پھر سنیے۔ ذبح کرنے کی چھری آپ کی نیتوں کی مثل اچھی طرح تیز ہونی چاہیے، ذبح کرنے سے قبل جانور کو خوب کھلا پلا لیں اور جانوروں کو ایک دوسرے کے سامنے ذبح کرکے خوف کا شکار مت کریں۔ ان تمام صورتوں میں جسم میں ایک کیمیکل 'ہسٹامین' خارج ہونا شروع ہوجاتا ہے، جو خون کی نالیوں کو پھیلا دیتا ہے، جس سے خون سست رفتار ہوکر مکمل طور پر جسم سے خارج نہیں ہو پاتا۔ اور یوں گوشت کی کوالٹی متاثر ہو جاتی ہے۔

اور سب سے اہم بات جو آپ نے دھیان میں رکھنی ہے وہ یہ کہ ذبح کرنے والے کو کبھی مذبوح کے حرام مغز کو نہیں کاٹنے دینا۔ اگرچہ وہ سو بہانے بنائے گا اور جانور کو جلدی ٹھنڈا کرکے اذیت سے نجات دلانے کے دعوے کرے گا، لیکن آپ نے سنی ان سنی کردینی ہے۔ اسے نہ آپ کے جذبہ قربانی کی فکر اور نہ بسمل کی تکلیف کا خیال۔ وہ تو بس اگلے گاہک اور اپنی ففٹی سنچری کے تصور میں ہوگا۔ اور شرعی طور پر بھی چھری ریڑھ کی ہڈی کے مہروں تک لیجانا جانور کو بلاوجہ اذیت دینا اور مکروہ ہے۔ ذبح کی شرائط میں اول سانس کی نالی، دوم خوراک کی نالی، سوم دو جگلر آرٹریز اور چہارم دو کیروٹڈ آرٹریز میں سے کسی تین کا مکمل یا جزوی کٹ جانا اور خون کا بہہ جانا شامل ہے۔ چلیں آپ ساری نالیاں اور رگیں کاٹ دیں مگر مہروں تک چھری پہنچانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ لیکن پھر بھی اگر کوئی دادوں پردادوں کے فن دکھانے کی کوشش میں حرام مغز کو کاٹ دیتا ہے تو جسم کا تڑپنا یکدم رک جائے گا اور یوں گوشت میں موجود باریک رگوں سے خون خارج نہیں ہوپائے گا۔ جس کا نتیجہ گوشت کی خرابی کی اور ذائقے کی تباہی کی صورت میں نکلے گا۔

اور آخری بات، جانور کے تڑپنے کے ساتھ اس کی تکلیف کا کوئی تعلق نہیں۔ پہلے دو تین سیکنڈ میں ہی جب سانس اور خون کی نالیاں کٹ جاتیں ہیں، تو اس کا دماغ بے حس ہوکر تکلیف محسوس کرنا بند کردیتا ہے۔ تڑپنا اس کے پٹھوں کی غیر ارادی حرکات کی وجہ سے ہوتا ہے جو اس کے حرام مغز کے تحت ہوتی ہیں۔ 

 اوپر تصویر میں کچھ مذبوح کے گلے میں موجود نالیوں اور خون کی رگوں کے مقام کو واضح کیا گیا ہے۔ دیکھ کر ذبح کے عمل کو سمجھنے کی کوشش کریں۔

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget