مالٹے کے حیرت انگیز فوائد، مالٹے کے پتوں اور بیج سے علاج

مالٹے کو موسم سرما کے پھلوں کا شہنشاہ کہا جاتا ہے۔ اگر آپ روزانہ ایک مالٹا کھائیں گے تو آپ کے جسم کا مدافعتی نظام مضبوط ہوگا اور آپ بیماریوں سے محفوظ رہیں گے۔مالٹے کا نہ صرف پھل بلکہ اس کے چھلکے، بیج اور درخت کے پتے بھی معالجاتی طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
مالٹا وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے ۔مالٹے کو نہ صرف چھیل کر بلکہ اس کا جوس (رس) نکال کر بھی پیا جاتا ہے۔ مالٹا تمام عمر کے لوگ بڑی رغبت سے استعمال کرتے ہیں اور ہر عمر کے لوگوں کے لیے یکساں مفید ہے۔مالٹا نارنگی، سنگترہ، جاپانی پھل ( پرسمین ) کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔یہ خاندان ترشاوہ کہلاتا ہے۔
پاکستان کی آغوش میں بہترین ترشاوہ پھل پیدا ہوتے ہیں۔ ترشاوہ پھلوں کے خاندان میں لیموں، سنگترہ، کنو، چکوترا، فروٹر، مالٹا، مسمی پھل شامل ہیں۔ ترشاوہ پھلوں کا شمار غذائی اعتبار سے اہم پھلوں میں ہوتا ہے تاہم ہر ایک کی رنگت، خوشبو، ذائقہ اور تاثیر الگ الگ ہے لیکن مالٹا رنگت، خوشبو، ذائقہ اور تاثیر کے لحاظ سے اپنا منفرد مقام رکھتا ہے۔

اس تحریر میں ہم بات کریں گے کہ مالٹے کے فائدے کیا ہیں۔ مالٹے کے پتے چھلکے اور بیج صحت کے لئے کیوں ضروری ہیں۔ مالٹا کے حیرت انگیز فوائد و خصوصیات کون کون سی ہیں۔ مالٹے کے نقصانات کیا ہیں۔

مالٹے کے فوائد

  • مالٹا صالح خون پیدا کرتا ہے جس سے رنگت صاف ہو کر نکھار آتا ہے۔ شدت گرمی میں اس کا استعمال گرمی سے تسکین دیتا ہے۔ یوں یہ موسمی شدتوں سے بچاتا ہے۔
  • مالٹے کا رس بھوک بڑھاتا ہے اور معدے کی تیزابیت کو کم کرتا ہے ۔ جو افراد ریاح کی شکایت میں مبتلا رہتے ہیں اور بھوک کم لگتی ہے، انھیں مالٹا کھلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے ۔ مالٹے کارس معدے کی تیزابیت کی وجہ سے آنے والی کھٹی ڈکاروں کوختم کردیتا ہے۔
  • انسان کی عمر جیسے جیسے بڑھتی ہے ویسے ویسے اس کی جلد بھی ڈھلکنا شروع ہو جاتی ہے۔ مالٹوں میں انٹی آکسیڈنٹ اور وٹامن سی ہوتی ہے جو انسانی جلد کے لئے مفید ہوتی ہے ۔اگر آپ روز مالٹا کھائیں گے تو جلد کے ڈھلکنے کا عمل سست ہوجائے گا اور آپ اپنی عمر سے کم نظر آئیں گے۔
  • نظام ہضم کی اکثر خرابیوں میں مالٹے کاگودا بکثرت کھایاجاتا ہے ۔ ہاضمے کی بیشتر شکایات کاسبب غذائی بے اعتدالی اور بسیارخوری ہوتا ہے ۔ روغنی غذاؤں ، پراٹھوں ، کیک ، پیسٹری اور مٹھائی زیادہ کھانے سے معدہ خراب ہوجاتا ہے اور بدہضمی ہوکرڈکاریں آنے لگتی ہیں۔ ایسی صورت میں مالٹے کے گودے پر کالی مرچ کاسفوف چھڑک کرکھانے سے کھانااچھی طرح ہضم ہوجاتا ہے اوربدہضمی دورہوجاتی ہے ۔ مالٹے کا جوس جسم کی قوت مدبرہ کی اصلاح کرتا ہے۔ دل و دماغ کو فرحت بخشتا اور معدہ کو قوت دیتا ہے۔
  • ویسے بھی قدرتی نظام کے تحت پھل اپنے موسمی تقاضوں کو پورا کرتے ہیں۔ حدت اور گرمی کم کرنے کے لیے یہ قدرتی ٹانک ہے۔
  • مالٹے میں وٹامن سی جس کے اندر بہت سے امراض کے خلاف مدافعت کی طاقت ہوتی ہے۔ مسوڑھوں میں خون آنے سے روکتا ہے، مالٹے کاجوس پینے سے بچہ دانت بھی جلدی نکالتا ہے، روزانہ ایک گلاس مالٹا کا جوس پورے دن جسم میں متعلقہ وٹامنز کو پورا رکھتا ہے۔ جس سے جسم میں وٹامنز کی ضرورت پوری ہوتی رہتی ہیں۔
  • گرمی اور زہروں کو ختم کرتا ہے۔ وہم اور وحشت میں فائدہ دیتا ہے، طبیعت میں چستی و فرحت پیدا کرتا ہے، مالٹا زود ہضم ہے اور حلق سے نیچے اترتے ہی خون میں شامل ہو جاتا ہے، نیز غذا کے ہاضمے میں مدد دیتا ہے۔
  • بعض اوقات کھانا بہت زیادہ مقدار میں کھالینے سے پیٹ میں شدید درد ہونے لگتا ہے ، جس کے باعث بے چینی اور کرب کی کیفیت طاری ہوتی ہے ۔ ایسی صورت میں بیس سے چالیس گرام تک مالٹے کا چھلکا ایک پاؤ پانی میں دو تین جوش دے کر تقریباَ 15گرام کھانے کا نمک شامل کرکے نیم گرم پینے سے قے آجاتی ہے اور معدہ صاف ہوجاتا ہے ۔
  • طب کے نکتہ نگاہ سے مالٹا صفرا کو کم کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ صفراوی بخاروں میں مفید ہے۔ مالٹے کا رس استعمال کرنے سے طبیعت کو تسکین ملتی ہے، دل و دماغ کو فرحت کا احساس ہوتا ہے اور جسم کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔
  • بخار اور کھانسی کی صورت میں بھی مالٹا مفید ثابت ہوتا ہے ۔ اس شکایت کودور کرنے کے لیے مالٹے کی پھانک کاگودا نکال کرشکر پر چھڑک کر توے پر رکھ کرمعمولی سینکیں اور کھا جائیں۔ اس بظاہر معمولی نسخے سے بخار اور کھانسی ختم ہو جاتی ہے ۔ شدید کھانسی کی صورت میں جب متلی اور قے کے آثار پیدا ہو جاتے ہیں تو مریض کی حالت بہت خراب ہو جاتی ہے ۔ ایسی صورت میں مالٹے کا گودا متلی روکنے کے لئے بے حد مئوثر ہوتا ہے۔
  • مالٹوں میں پوٹاشیم، وٹامن اے اور سی ہوتی ہے جو کہ آنکھوں کے لئے مفید ہوتی ہے۔ اگر آپ اپنی نظر تیز رکھنا چاہتے ہیں تو روز ایک مالٹا کھانے کی عادت ڈال لیں۔
  • مالٹے کے پھول میں معدنی اجزاء کافی مقدار میں ہوتے ہیں یوں اس کا صرف رس ہی استعمال نہیں کرنا چاہئے بلکہ پھوک بھی کھا لینا چاہئے۔ اس طرح یہ پھل غذائیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ریشہ ( فائیر ) بھی فراہم کرتا ہے جو قبض کے لیے مفید ہے۔ ریشہ کے اور بھی بہت فوائد ہیں۔
  • مالٹا تو معدے اور جگر کی حدت اور سوزش کو ختم کرتا ہے ،لیکن مالٹے کا چھلکا بھی فائدے سے خالی نہیں۔ اس کاچھلکا بھی معدے کوقوت دیتا ہے ۔ اس کے چھلکے کے جوشاندے میں ہینگ کی معمولی مقدار ڈال کر پینے سے پیٹ کے کیڑے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ سوکھے چھلکے کو پیس کر اُبٹن میں ملاکر چہرے پر لگانے سے چہرے کا رنگ نکھرجاتا ہے ۔ سیاہی اور جھائیاں دور ہوجاتی ہیں۔
  • اس ابٹن سے نہ صرف چہرے کے داغ، دھبے اور چھائیاں دور ہوتے ہیں بلکہ چہرے کی جلد میں قدرتی نکھار پیدا ہوتا ہے۔


مالٹے کے چھلکے

  • مالٹا کے پھل کے چھلکے کو عطریات اور معدے کے مقوی مشروبات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے قدیم عرب کے اطباءتحریر فرماتے ہیں کہ مالٹا کے خشک چھلکے اسہال، معدی درد، قے اورمتلی میں بطور علاج استعمال کیا جاتا ہے۔ بعض اطباء مالٹا کے چھلکے کو گرم بخاروں میں بھی استعمال کرتے ہیں ۔
  • مالٹوں کے چھلکوں میں ایسا کیمیکل ہوتا ہے جو مچھروں، مکھیوں اور دیگر کیڑوں کو دور بھگاتا ہے، اس کے لیے چھلکوں کو اپنے احاطے یا دروازے اور کھڑکیوں کے قریب رکھ دینا بھی مچھروں اور کیڑوں کو دور بھگانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے، اسی طرح مالٹے کے چھلکوں کو بلینڈ میں پیس لیں اور پھر ایک کپ گرم پانی میں ملالیں، اس سلوشن کو چیونٹیوں سے متاثرہ جگہوں پر چھڑک دیں۔
  • مالٹا کے پھل کا چھلکا موٹا، دبیز اور زرد رنگت کا ہوتا ہے۔ اس کی اندرونی جانب ایک سفید پردے کی تہہ بھی ہوتی ہے۔ یہ چھلکا بیرونی طور پر سخت اور کھردرا ہوتا ہے اس میں بعض آئل بھی پائے جاتے ہیں۔ جنہیں عطریات اور معدے کے مقوی مشروبات میں استعمال کیا جاتا ہے۔
  • مالٹے کے چھلکے کا مربا تیار کیاجاتا ہے ، جو بہت لذیذ ہوتا ہے ۔ یہ مربا دل کی گھبراہٹ ، اعصابی کمزوری اور نظام ہضم کی کمزوری دور کرتا ہے ۔
  • اس کے چھلکوں کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے سکھا لیں تو چاولوں کو خوشبودار بناتے ہیں۔ اور ہمارے ہاں گھروں میں انہیں اس طرح استعمال کیا جاتا ہے ان چھلکوں کا مربہ اور ابٹن بھی بنایا جاتا ہے
  • مالٹے کے چھلکے نہ صرف لکڑی کی سطح کو صاف کرکے میزوں اور الماریوں کو صاف اور جگمگاتے ہیں بلکہ انہیں اچھی مہک بھی دیتے ہیں، اس کے لیے کسی جار کا آدھا حصہ چھلکوں سے بھر کر سرکے انڈیل کر اسے پورا بھر دیں، اس کے بعد اس مکسچر کو دو ہفتے کے لیے چھوڑ دیں، پھر محلول میں سے چھلکے نکال کر پھینک دیں اور سیال کو اسپرے بوتل میں ڈال کر استعمال کرنا شروع کر دیں۔
  • فائبر انسانی معدے کے لئے انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ معدے کے جملہ امراض سے نجات دلاتا ہے۔ مالٹے فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں اور اگر آپ قبض یا معدے کے السر کی پریشانی سے دوچار ہیں تو آج ہی سے مالٹے کھانے کا تہیہ کرلیں اور اپنے معدے کو مضبوط بنائیں۔
  • مالٹا کا چھلکا جس قدر پتلا ہو گا اسی قدر غذائی اجزاء سے موثر ہو گا اور ذائقہ بھی اچھا ہو گا۔
  • اگر آپ کے فریج میں بدبو پیدا ہو گئی ہے تو مالٹے کے چند چھلکوں پر نمک چھڑک کر فریج میں رکھ دیں، نمک فریج میں پیدا ہونے والی بدبو اور اس کی ہوا میں موجود نمی کو جذب کر لے گا جبکہ چھلکے فریج کو مہکا دیں گے۔
  • مالٹے کا چھلکا نہ صرف صحت کے لیے بہتر ہوتا ہے بلکہ بالوں کے لیے بھی کمال کرتا ہے۔  ایک مالٹے کو چھلکوں سمیت بلینڈر میں ڈال دیں، اس سیرم یا محلول کو بالوں پر شیمپو کی طرح لگاکر دھولیں، آپ کے بال نرم اور جگمگانے لگیں گے۔
  • مالٹے کے چھلکے اسٹیل پر سے بھی داغ دھبے دور کرتے ہیں، بس چھلکوں کو اسٹیل کے برتنوں یا کسی بھی چیز پر رگڑیں اور نئے جیسے ہوجائیں گے۔


مالٹے کے پتے

مالٹا کے درخت کے پتے خوشبودار سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ یہ پتے زیادہ تر عصبی امراض کےعلاج کے لیےاستعمال ہوتے ہیں۔ ان پتوں کے استعمال سے سر کے بھاری پن کا خاتمہ ہوتا ہے۔مالٹےکے پتوں کا قہوہ معدے کو طاقتور اور نظام ہضم کو تیز کردیتا ہے۔

مالٹا کے پتوں کے استعمال میں وہ اشخاص نہایت احتیاط کریں جن کا نظام عصبی نہایت حساس ہو۔ ایسی صورت میں یہ فائدے کی بجائے نقصان دہ ہوں گے۔ مالٹا کے درخت کے پتے دل کے خفقان، دل بیٹھنے، قلبی گھبراہٹ اور درد معدہ میں مستعمل ہیں۔ علاوہ ازیں مرگی ،التہاب دماغ، ورم جمجمہ اور دوسری سر کی کئی بیماریوں میں بھی ان سے استفادہ کیا جاتا ہے۔

مالٹے کے نقصانات

مالٹے انسانی صحت کے لیے واقعی فائدہ مند ہیں مگر انہیں اعتدال سے کھا کر ہی لطف اندوز ہونا چاہئے۔ کیونکہ ماہرین طب کے مطابق بہت زیادہ مالٹے کھانے کی صورت میں آپ کو مضر اثرات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

جب زیادہ مالٹے کھائے جائیں تو ان میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کو متاثر کرتا ہے جس کے نتیجے میں معدے میں درد کے ساتھ ساتھ ہیضہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح کم کیلوریز کے ہونے کے باوجود انہیں ایک دن میں کافی زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔ کیونکہ وٹامن سی کی زیادتی ہیضے، متلی، دل متلانے، سینے میں جلن، پیٹ پھولنے، سردرد، بے خوابی اور گردوں میں پتھری کا سبب بنتی ہے۔

مالٹے کے بیج

مالٹا کے پھل کے بیج ضعف معدہ کے علاج میں مستعمل ہیں۔ یہ بھوک کو تیز اور جسم کو توانا و طاقتور کرتے ہیں۔

نوٹ: مالٹے سے متعلقہ یہ تحریرمحض معلومات عامہ کے لئے شائع کی جا رہی ہے۔ اس لیے ان ترکیبوں ،طریقوں اور ٹوٹکوں پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج (طبیب، ڈاکٹر ) سے مشورہ ضرور کریں۔ اور دوران عمل اپنے معالج سے رابطہ میں رہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus][facebook][blogger][spotim]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget