چیری پھل کے فائدے

سرخ چیری صرف دیکھنے میں ہی خوش نما اور دل کش نہیں ہوتی،بلکہ اس کے بہت سے فائدے بھی ہیں یہ چھوٹا سا پھل جو غذائیت سے بھرپورہے،گرمی کے موسم میں ہوتا ہے۔چیری میں ریشہ اور پانی ہوتا ہے۔ماہرینِ غذائیت کہتے ہیں کہ اگر آپ وزن گھٹانا چاہتے ہیں تو چیری کھائیے۔

یہ چھوٹا سا خوب صورت پھل ہمیں زنک،فولاد،پوٹاشیم،مینگنیز اورتانبا فراہم کرتا ہے۔اس میں شامل پوٹاشیم دل کی دھڑکنوں کو معمول پر رکھتا اور ہائی بلڈ پریشر پر قابو پاتا ہے۔یہ سوزش کو بھی ختم کرتا ہے۔چیری میں شامل ”بورون“(BORON ) نامی مادہ ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔دوسرے بہت سے پھلوں کی طرح چیری میں وٹامن سی بھی ہوتا ہےجو ہماری جِلدکے لیے بہت فائدہ مند ہے اورانفیکشن نہیں ہونے دیتا۔یہ شریانوں اور نسیجوں کو مضبوط کرتی ہے۔اس کے علاوہ اس میں زخموں کو مندمل کرنے اور دانتوں کو مضبوط بنانے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔

موسم گرما میں ویسے توآم کی بادشاہت ہوتی ہے لیکن اس موسم کا آغاز چیری سے ہوتا ہے جوافادیت کے لحاظ سے کسی سے کم نہیں ۔ چیری پاکستان کے شمالی علاقوں میںکاشت کی جاتی ہے،مثلاََ گلگت، بلتستان اور بلوچستان وغیرہ۔دنیا بھر میں چیری کی تقریباََ 50 اقسام پائی جاتی ہیںجن کا ذائقہ اور خوشبو مختلف ہے۔چیری میں درد ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے چنانچہ اسے کھانے سے جوڑوں کا درد، ورم،عضلاتی کھچاؤ اور کھیل کود کے دوران لگنے والی چوٹوں میں آرام ملتا ہے۔

اگر آپ اعصابی دباؤ،بے خوابی یا سردرد میں مبتلا ہیں تو روز چیری کھائیں،اس لیے کہ چیری میں مانع تکسید جزو میلاٹونن (MELATONIN )ہوتا ہے،جو دماغ کے اعصاب کو سکون دیتا ہے۔اس کے علاوہ یہ دوسرے اعصاب کو بھی پُرسکون کرتی ہے،ہیجان کو روکتی اور گہری نیند لاتی ہے۔رومی ،یونانی اور چینی اسے قدیم زمانے سے کھارہے ہیں۔مشی گن (امریکا) میں جولائی کے مہینے میں اس کے لئے تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

اگر آپ ناشتے میں دلیا کھا رہے ہوں تو اس میں چیری بھی ملا سکتے ہیں۔دوپہر کے کھانے میں بھی چیری کھائی جا سکتی ہے۔اس کے علاوہ اگر رات کے کھانے کے بعد میٹھا کھانے کو دل چاہے تو چیری کھانے میں کوئی حرج نہیں۔چیری ایسا پھل ہے کہ آپ جب چاہیں اسے کسی چیز کے ساتھ کھا سکتے ہیں۔اسے سلاد میں ڈالیں،پڈنگ کا ذائقہ بڑھانے کیلئے استعمال کریں،کیک میں شامل کریں یا شیک بنا کر پئیں۔ہر طرح سے چیری لطف اور مزہ دے گی۔

سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ چیری کو قدرتی حالت میں کھایا جائے، اس لیے کہ اس کا شیک بنانے یا پھینٹنے سے اس میں شامل ریشہ ضائع ہوجاتا ہے۔اسے زیادہ عرصے تک ریفریجریٹر میں نہ رکھیے ورنہ اس کی مانع تکسید(AntiOxidant)خاصیت ختم ہوجائے گی۔ اگر آپ کا وزن بڑھ گیا ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہےبلکہ چیری کے موسم میں تازہ چیری کھانے کی ضرورت ہے۔یہ وزن کم کرنے میں آپ کی بھرپور مدد کرسکتی ہے۔چیری کو اپنی روزانہ کی غذاؤں میں شامل کریں۔

گرمیوں میں لوگ پھلوں کے بادشاہ آم کو کھانا پسند کرتے ہیں،مگرچیری کے کئی فائدوں کی بنا پر اسے بھی بازار سے خرید کر گھر لے جاتے ہیں۔رومی ،یونانی اور چینی اسے قدیم زمانے سے کھارہے ہیں۔مشی گن(امریکا) میں جولائی کے مہینے میں اس کے لئے تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

پاکستان کے شمالی علاقوں میں چیری کی کاشت کی جاتی ہے،مثلاََ گلگت، بلتستان اور بلوچستان وغیرہ۔دنیا بھر میں چیری کی تقریباََ 50 اقسام پائی جاتی ہیں،جن کا ذائقہ اور خوشبو مختلف ہے۔چیری میں درد ختم کرنے کی خاصیت ہوتی ہے۔چیری میں درد ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے ۔چناں چہ اسے کھانے سے جوڑوں کا درد اور ورم،عضلاتی کھچاؤ اور کھیل کود کے دوران لگنے والی چوٹوں کا درد ختم ہوجاتا ہے۔اگر آپ اعصابی دباؤ،بے خوابی یا سرکے درد میں مبتلا ہیں تو روز چیری کھائیں،اس لیے کہ چیری میں مانع تکسید جزو میلاٹونن ( MELATONIN )ہوتا ہے،جو دماغ کے اعصاب کو سکون دیتا ہے۔اس کے علاوہ یہ دوسرے اعصاب کو بھی پُرسکون کرتی ہے،ہیجان کو روکتی اور گہری نیند لاتی ہے۔آزاد اصلیوں (FREE RADICALS)کو ختم کرتی ہے،جو بڑھاپا لاتے،سرطان پیدا کرتے یا مختلف بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

یہ چھوٹا سا خوب صورت پھل ہمیں جست،فولاد،پوٹاشیئم،مینگنیز اورتانبا فراہم کرتا ہے۔اس میں شامل پوٹاشیئم دل کی دھڑکنوں کو معمول پر رکھتا اور ہائی بلڈ پریشر پر قابو پاتا ہے۔یہ سوزش کو بھی ختم کرتا ہے۔چیری میں شامل ”بورون“(BORON ) نامی مادہ ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔دوسرے بہت سے پھلوں کی طرح چیری میں حیاتین ج(وٹامن سی) بھی ہوتی ہے،جو ہماری جِلدکے لیے بہت فائدہ مند ہے اور تعدیہ (انفیکشن) نہیں ہونے دیتی۔یہ شریانوں اور نسیجوں کو مضبوط کرتی ہے۔اس کے علاوہ اس میں زخموں کو مندمل کرنے اور دانتوں کو مضبوط بنانے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔

اگر آپ ناشتے میں دلیا کھا رہے ہوں تو اس میں چیریاں بھی ملا سکتے ہیں۔دوپہر کے کھانے میں بھی چیری کھائی جا سکتی ہے۔اس کے علاوہ اگر رات کے کھانے کے بعد میٹھا کھانے کو دل چاہے تو چیری کھانے میں کوئی حرج نہیں۔چیری ایسا پھل ہے کہ آپ جب چاہیں اسے کسی چیز کے ساتھ کھا سکتے ہیں۔اسے سلاد میں ڈالیں،پڈنگ کا ذائقہ بڑھانے کیلئے استعمال کریں،کیک میں شامل کریں یا شربت بنا کر پییں۔ہر طرح سے چیری لطف اور مزہ دے گی۔

ماہرینِ غذائیات کے مطابق چیری کھانے سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں کیونکہ یہ خوش نما اور خوش ذائقہ پھل کئی اہم طبی اجزا سے بھرپور ہے۔


ایک کپ یا 20 چیری میں 100 کیلوریز ہوتی ہیں جو وٹامن سی کی روزمرہ ضروریات کی 15 فیصد مقدار پوری کرنے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ لیکن اس کے علاوہ چیری کے چند اہم ترین فوائد درج ذیل ہیں۔

کینسر سے بچنے میں مدد

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹھی اور کھٹی چیری میں فائبر، وٹامن سی اور پوٹاشیم کی وافر مقدار ہوتی ہے اور یہ کینسر سے بچانے میں مددکرتی ہے۔ کھٹی چیری کے جوس میں وٹامن اے کی بھی اچھی مقدار پائی جاتی ہے۔چیری میں اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیں جو آپ کے جسم سے زہریلے مادے خارج کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔چیری پر ہونے والی ایک اور تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سرخ اور رس دار چیری آرتھرائٹس اور گٹھیا کے درد میں آرام دیتی ہے۔ ساتھ ہی کینسر اور ذیابطیس جیسے خطرناک امراض سے بچنے میں بھی فائدے مند ہوتی ہے۔

کولیسٹرول کم ، نیند زیادہ،حافظہ تیز

یوں تو تمام اقسام کی چیری صحت کے لیے فائدے مند ثابت ہوتی ہیں۔ لیکن تحقیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ کھٹی چیری جو گہرے رنگ کی ہوتی ہے اس کے چھلکے میں بھرپور غذائیت موجود ہوتی ہے۔چیری حافظے کی کمزوری کے خلاف مزاحمت کرتی ہے، کولیسٹرول کم کرتی اور بھرپور نیند لاتی ہے۔ کھٹی چیری میں کسی بھی پھل یا سبزی کے مقابلے میں سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈینٹ پایا جاتا ہے۔ امریکا میں ہونے

والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دوڑنے اور دیگر جسمانی ورزشوں کے بعد چیری کا شیک پینا انتہائی صحت بخش ہے۔ 

اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور

اینٹی آکسیڈنٹس ہمارے جسم کے باڈی گارڈز ہیں جو کئی امراض سے دور رکھتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں اس بگاڑ کو روکتے ہیں جو کینسر، الزائیمر اور دل کے امراض کی وجہ بنتے ہیں۔

ذیابیطس سے محفوظ رکھے

چیری بدن کی اندرونی سوزش کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ ان پھلوں میں شامل ہے جس کا گلاسیمک انڈیکس سب سے کم ہے۔ اسے کھانے سے ئہ ہی شوگر بڑھتی ہے اور نہ ہی انسولین کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس طرح یہ ذیابیطس سے محفوظ رکھنے میں بہت مؤثر پھل ہے۔

پرسکون نیند کی ضمانت

بہت کم پھل ایسے ہیں جن میں ایک اہم ہارمون میلاٹونِن پایا جاتا ہے اور چیری ان میں شامل ہے۔ یہ ہارمون سونے اور جاگنے کے چکر کو متوازن رکھتا ہے۔ اس پر ایک سروے کیا گیا تو معلوم ہوا کہ چیری کھانے سے نیند بہتر ہوتی ہے اور نیند بہتر ہونے سے تمام جسمانی اور دماغی افعال بہتر اور منظم ہوتے ہیں۔

جوڑوں کے درد میں آرام

چیری پر کیے گئے کئی اہم تجربات اور سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ اس کا جوس جوڑوں کے درد کو کم کرتا ہے اور گٹھیا کے مرض میں فائدہ پہنچاتا ہے۔

کولیسٹرول گھٹائے

چیری کا جوس برے کولیسٹرول یعنی ’ایل ڈی ایل‘ کولیسٹرول کا دشمن ہے۔ اگر کولیسٹرول میں ایک فیصد کمی ہوجائے تو اس سے دل کے عارضے کا خدشہ دو فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ اسی لیے چیری کا رس کولیسٹرل گھٹانے میں بہت معاون ہے۔

ورزش کا درد گھٹائے

ورزش کے بعد بدن میں درد ہونے لگتا ہے اور اس صورتحال میں چیری بدن کے درد کو کم کرتی ہے۔ خلیات کی ٹوٹ پھوٹ اور فرسودگی کو دور کرنے کی بہترین صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس کے علاوہ پٹھوں اور عضلات میں اینٹھن کا بھی علاج ہے۔ جسمانی مشقت کرنے والے اور کھلاڑی حضرات چیری کا بطورِ خاص استعمال کریں۔

احتیاط اور استعمال

چیری کھائیں، اس کا رس پیئیں اور بازار میں اس کے سفوف بھی ملتا ہے جو یکساں طور پر فائدہ دیتا ہے اس لیے چیری کا باقاعدہ استعمال اس وقت بھی ممکن ہوسکے گا جب وہ درختوں سے غائب ہوجاتی ہیں۔
بازار سے چیری خریدتے وقت محتاط رہیے۔عموماََ ٹھیلوں پر رکھی چیری جلد خراب ہوجاتی ہے لہٰذا گتے کے ڈبوں میں بند چیری خریدنا مناسب ہے۔ان کے جلدگلنے سڑنے کا احتمال نہیں ہوتا۔گھر لاکر انہیں خوب اچھی طرح دھولیں۔پھر ریفریجریٹر میں رکھ دیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus][facebook][blogger][spotim]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget