عرق گلاب کے فوائد اور استعمال

گلاب کو پھولوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ گلاب کے پھول سے گل قند اور خوشبو تیار کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ گلاب کی پتیوں سے جو عرق نکالا جاتا ہے اسے عرق گلاب کہتے ہیں۔ گلاب ایک سدا بہار درخت ہے جس کی سو سے زائد اقسام ہیں۔ گلاب کو پیار کے اظہار کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

گلاب امریکہ اور برطانیہ کا قومی پھول ہے۔ اردو شاعری میں سب سے زیادہ اس پھول کا نام آیا ہے۔ عرق گلاب کو انگریزی میں Rose Water اور عربی میں ماء الورد کہتے ہیں۔ عرق گلاب کا استعمال دنیا بھر میں خوشبو، ذائقے، ادویہ سازی، میک آپ کی اشیاء وغیرہ میں کیا جاتا ہے۔

خشک موسم میں انسانی جلد خشکی کا شکار ہو جاتی ہے۔ جس سے چہرے کے خدوخال میں کھنچاؤ کی سی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے اور جلد پھوٹنے لگتی ہے۔ چہرے کے علاوہ ہاتھوں کی جلد بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔ بعض مرتبہ چہرے کے علاوہ پورے بدن پر بیماریاں ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ جن سے بچاؤ کے لیے مختلف قسم کے طریقہ علاج آزمائے جاتے ہیں۔

اکثر تجربہ کار ڈاکٹرز صاحبان عرق گلاب کو جلدی بیماریوں میں استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ عرق گلاب جلدی امراض کے علاوہ بھی بہت سے امراض میں مفید تصور کیا جاتا ہے۔سردیوں کے دوران عورتوں اور بچوں کی جلد جن امراض میں لاحق ہوتی ہے۔ عرق گلاب ان کے لیے موثر دوا کا کام کرتا ہے۔

عرق گلاب کے بیش بہا خصوصیات سے فائدہ اٹھانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ عرق گلاب کو خود گھر میں تیار کیا جائے۔ کیونکہ بازار سے چاہے جتنی اچھی کمپنی کا عرق گلاب خریدا جائے اس میں وہ بات نہیں ہوتی جو گھر میں تیار کیے گئے عرق گلاب میں ہوتی ہے۔ عرق گلاب گھر میں تیار کرنے کے لیے آپ ہماری اگلی تحریر پڑھ سکتے ہیں۔

اس تحریر میں آپ پڑھیں گے عرق گلاب کے فوائد اور استعمال، عرق گلاب کی لاجواب تاثیر اور گھریلو دیسی ٹوٹکے، عرق گلاب سے علاج اور خوبصورتی کا حصول

عرق گلاب کے فوائد اور استعمال

  • سردیوں میں بچوں کے چہرے پر سفید اور کھردرے نشان بن جاتے ہیں۔ یہ نشان اکثر جلدی بیماری کے سبب ظاہر ہوتے ہیں، عرق گلاب کے مسلسل استعمال سے نا صرف اس مرض کا علاج ممکن ہے بلکہ اس مرض کی روک تھام کے لیے یہی قدرتی دوا سستی اور موثر ثابت ہوتی ہے۔ بہت سے ڈاکٹر عرق گلاب اور گلیسرین ملا کر بچوں کے چہرے اور جسم پر لگانے کی ہدایت کرتے ہیں۔
  • عرق گلاب جلد کی قوت بڑھاتا ہے۔ یہ جلد میں پانی کی صحیح مقدار قائم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جلد ملائم، چمکدار اور ملائم رہتی ہے۔
  • جدید سائنس نے یہ ثابت کیا ہے کہ خوشبو سے علاج کے ضمن میں عرق گلاب اثرانگیزی میں سب سے نمایاں ہے ، کیونکہ اس کے سونگھنے سے گرمی کا سردرد لمحوں میں رفع ہو جاتا ہےاور دماغی تھکان سے نجات مل جاتی ہے۔گلاب یا اس کا عرق سونگھنے سے دماغ اور دل کو تقویت ملتی ہے۔ بعض اطباء کا تو یہ خیال ہے کہ جس انسان کا دماغ کمزور اور مزاج گرم ہو تو وہ بطورعلاج عرق گلاب سونگھا کریں۔ صرف یہی نہیں بلکہ یہ سستی دور کر کے بدن میں چستی پیدا کر دیتا ہے۔
  • عرق گلاب،جلد سے پانی کے ضرورت سے زیادہ اخراج کو روکتا ہے۔ ایسے خواتین و حضرات جنہیں زیادہ پسینہ آتا ہے، اس کا استعمال انہیں پسینے کی بدبو سے نجات دلاتا ہے۔
  • عرق گلاب جسم میں نمی کی مناسب مقدار برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے جلد نرم اور چمکدار رہتی ہے۔ یہ ہماری جلد کی خشکی کو ختم کر دیتا ہے اور تمام موسموں کے لیے ایک قدرتی موئسچرائیزر ہے خشک جلد والوں کی جلد کو نم رکھنے کیلئے عرق گلاب بہترین ہے یہ جلد کی کھچاٹ دور کرتا ہے۔ جبکہ چکنی جلد والوں کے چہرے پر اس کے استعمال سے زائد چکناہٹ اور تیل ختم ہوجاتا ہے۔ جلد کی نمی کو بحال رکھنے کیلئے وقفے وقفے سے عرق گلاب کااسپرے کرنے سے خشک جلد نرم وملائم ہوجاتی ہے
  • اگر آپ اپنے ہونٹوں کو گلابی بنانا چاہتی ہیں یا آپ کے ہونٹ سیاہ ہیں تو عرق گلاب اور چقندر کا رس ملا کر اپنے ہونٹوں پر روزانہ دن میں دو سے چار بار لگائیں۔ یہ موئسچرائیزر ہونٹوں کو گلابی بنانے اور سیاہ ہونے سے بچانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ ہونٹوں کو خوبصورت، نرم و ملائم اور گلابی بنانے کے لئے آپ ہماری تحریر ہونٹوں کی خوبصورتی اور دلکشی کے نسخے بھی پڑھ سکتے ہیں۔
  • سردیوں میں ہماری جلد بہت زیادہ خشک ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جلدی امراض مثلاً ایگزیما لاحق ہو جاتا ہے، عرق گلاب اس بیماری سے بچاتا ہے۔
  • فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدور ، مستری وغیرہ ایسے لوگ ہیں جنہیں سیمنٹ اور کیمیکلز سے الرجی ہو جاتی ہے۔ ان کی جلد سرخ اور سخت ہو کر پھٹنے لگتی ہے۔ جبکہ ہاتھ پاؤں بھی پھٹ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ کام نہیں کر سکتے۔ اس کے لیے عرق گلاب میں گلیسرین کی آمیزش کر کے انہیں دوائی کی طرح استعمال کرایا جاتا ہے۔
  • چھائیوں سے نجات اور جلد کی رنگت میں نکھار پیدا کرنے کے لئے جلدی امراض کے اکثر ماہر ڈاکٹرز عرق گلاب کو ترجیح دیتے ہیں۔ نیز ڈاکٹروں کا یہ مشورہ بھی ہوتا ہے کہ چہرے کی خشکی اور جھریوں سے بچنے اور رنگت گوری کرنے کے لیے عرق گلاب میں گلیسرین ملا کر استعمال کی جائے تو مطلوبہ نتائج برآمد ہوں گے۔ اگر آپ کے چہرے پر چھائیاں ہیں اور آپ انہیں ختم کرنا چاہتی ہیں تو عرق گلاب اس کا بہترین علاج ہے۔ دو چمچ بیسن، ایک چٹکی ہلدی اور عرق گلاب کو ملا کر ایک نرم پیسٹ بنا لیں۔ پیسٹ کو اپنے چہرے پر لگائیں اور خشک ہونے کے بعد چہرے کو پانی سے دھو لیں۔ کوئی بھی چیز آپ کے چہرے کو اس سے زیادہ تر و تازہ نہیں بنا سکتی۔علاوہ ازیں دہی، میں کھیرااور سندل کی لکڑی پیس کر ملالیں اس میں عرق گلاب شامل کرکے ایک گاڑھا سا پیسٹ بنا لیں۔ اسے چہرے پر بطور ماسک لگانے سے دھبوں اور جھریوں کے علاوہ کیل مہاسے اور چوٹ کے نشان بھی ختم ہو جاتے ہیں۔
  • گھریلوخواتین جن کے ہاتھوں کی انگلیاں کپڑے اور برتن دھونے والے صابن سے کھردری ہو کر پھٹ جاتی ہیں اور ان میں زخم بن جاتے ہیں ، ایسی خواتین گلیسرین اور عرق گلاب روزانہ تین چار مرتبہ استعمال کریں تو اس مسئلے سے بچا جا سکتا ہے۔
  • رنگ گورا کرنے والی کریموں میں عرق گلاب کے چند قطرے ڈال کر روزانہ جلد پر لگایا جائے تو اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں جلد پر نمی کا برقرار رہنا سرفہرست ہے۔ عرق گلاب لگانے سے جلد کی اوپری سطح پر موجود مردہ خلیوں (ڈیڈ سیلز) کا خاتمہ ہوتا ہے اور جراثیم سے نجات حاصل ہوتی ہے۔
  • نیل پالش کا مسلسل استعمال ناخن کے رنگ کو خراب کر دیتا ہے۔ اپنے ناخنوں کی قدرتی چمک واپس لانے کے لیے عرق گلاب اور لیموں کے رس کو برابر مقدار میں ملا کر ناخنوں پر لگائیں۔
  • سردیوں میں اکثر مرد وخواتین کی ایڑیاں پھٹنے لگتی ہیں۔اگر وہ عرق گلاب اور گلیسرین کا مکسچر لگائیں تو ان ا یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔
  • عرق گلاب ، زیتون اور شہد کے ساتھ مل کر جلد اور معدہ کی حفاظت کرتا ہے۔ خصوصاً اس کے پینے سے قبض دور ہو جاتا ہے اور انتڑیوں کو جراثیم سے پاک و صاف بھی کر دیتا ہے۔
  • شیمپو کرنے کے بعد اکثر بال خشک ہو جاتے ہیں۔ اگر بال دھونے کے بعد بالوں کی جڑوں پر عرق گلاب لگا لیا جائے تو بال خشک نہیں ہونگے۔
  • برصغیرکے قدیم طبی ماہرین عرق گلاب کو آنکھوں کے لیے مفید بتاتے آئے ہیں۔ لیکن آج ماحولیاتی آلودگی کے زمانے میں اس کا استعمال ناگزیر محسوس ہوتا ہے۔ گردوغبار اور دھوئیں کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے آنکھوں میں خالص عرق گلاب کے چند قطرے ڈال لینے سے آنکھوں کی صفائی ہو جاتی ہے۔یہ آنکھوں کو صاف ستھرا رکھ کر جراثیم سے محفوظ کر دیتا ہے۔ آشوب چشم میں عرق گلاب کے چند قطرے ایک سستی اور موثر دوا ثابت ہوتے ہیں۔ یہ آنکھوں کا ایک ایسا محافظ ثابت ہوا ہے جس سے نا صرف بصارت تیز ہوتی ہے بلکہ آنکھوں میں چمک بھی پیدا ہوتی ہے۔ اور آنکھوں کا گدلا پن دور ہو جاتا ہے۔ کمپیوٹر پر کام کرنے والے افراد روزانہ عرق گلاب کے چند قطرے آنکھوں میں ڈال لیا کریں تو ان کی آنکھیں مضر اثرات سے بچ سکتی ہیں۔ اگر کسی وجہ سے آپ کی آنکھیں سوج گئی ہیں یا آپ تھکاوٹ محسوس کر رہے ہیں تو تو روئی کو عرق گلاب میں بھگو کر تھکاوٹ سے چور آنکھوں پر لگائیں۔اس عمل سے نہ صر ف سوجن اور تھکاوٹ سے راحت ملے گی بلکہ آنکھوں کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ عرق گلاب کا ایک اور زبردست فائدہ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کو ختم کرنا ہے۔ صرف ایک چمچ کھیرے کے جوس میں عرق گلاب ملائیں اور اس کے بعد روئی کو آمیزے میں بھگو کر سیاہ حلقوں پر نفاست سے لگائیں۔
  • عرق گلاب جلد کی قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے اور جلد کی نچلی تہوں میں پانی کی مقدار قائم رکھنے کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ عرق گلاب سے روزانہ چہرہ دھویا جائے تو جلد ملائم، چمکدار اور صحت مند رہتی ہے۔ یہ پانی کے غیر معمولی اخراج کو بھی روکتا ہے۔ نہانے کے پانی میں چند قطرے عرق گلاب کے شامل کر لیے جائیں تو اس سے جلد معطر ہو جاتی ہے۔
  • عرق گلاب دل اور دماغ کے لیے ایک مقوی اور راحت آمیز دوا ہے۔ یہ کمزور دل اور دماغ کو توانا اور چست کر دیتا ہے۔ ہمارے ہاں ڈپریشن اور اعصابی دباؤ کی وجہ سے اکثر لوگ سکون آور اددیات کا استعمال کررہے ہیں جس کی وجہ سے ان کے معمولات زندگی بالکل بدل کر رہ گئے ہیں۔ اگر عرق گلاب ، شہد اور اسپغول کو اپنی خوارک کا حصہ بنا لیا جائے تو ان تمام عوارض سے حفاظت ہو سکتی ہے۔ ذہنی و اعصابی دباؤ میں مبتلا لوگوں کے لیے یہ قدرتی اشیاء نسخہ کیمیاء ثابت ہوتی ہیں۔ یہ اعصاب کو مضبوط اور ذہن کو توانا بنا دیتی ہیں۔
  • تیس چالیس سال پہلے جب مصنوعی اورکیمیاوی کاسمیٹکس کا رجحان نہیں تھا، تو خواتین اپنے چہرے کی دلکشی کے لیے قدرتی اجزاء سے تیار کی ہوئی اشیاء ہی استعمال کرتی تھیں ، یوں ان کی صحت و تندرستی اور حسن و شادابی بالکل نوجوانوں کی طرح برقرار رہتی تھی۔ قدرتی اشیاء اور جڑی بوٹیوں کے استعمال سے ان کا چہرہ شفاف اور تروتازہ رہتا تھا۔ ایسی خواتین حسن زیبائش کے لیے اور خصوصاً جلدی امراض سے بچنے کے لیے عرق گلاب اور لیموں کا رس استعمال کیا کرتی تھیں۔ آج جدید طب نے بھی ان دونوں چیزوں کو دلکشی اور جلد کی صحت کا امین قرار دیا ہے۔
  • اطباء کا کہنا ہے کہ کان میں درد ہو تو عرق گلاب کے دو قطرے کان میں ڈالنے سے درد میں کمی ہو سکتی ہے۔ جبکہ ناک میں دو قطرے ڈالنے سے نکسیر بند ہو جاتی ہے۔
  • عرق گلاب ایک خوشبو دار ، دوا، غذا اور مشروب ہے ۔ سخت گرمیوں میں دو چمچ شہد ایک گلاس پانی میں گھول کر اس میں چند قطرے عرق گلاب کے ملا لیے جائیں تو یہ ایک فرحت بخش مشروب بن جاتا ہے۔ اس سے بدن کی گرمی دور ہو جاتی ہے اور یہ گرمی کی شدت سے بھی بچاتا ہے۔ عرق گلاب کے چند قطرے مشروبات میں ملانے سے فرحت اور تازگی کا احساس ہوتا ہے مگر جب اسے میٹھے کھانوں خصوصاً کیک، پڈنگ، فرنی وغیرہ میں استعمال کیا جائے تو اس کا ذائقہ آپ کو ایک نئی لذت سے آشنا کر دے گا۔
  • عرق گلاب دانتوں اور منہ کی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے لیے نہایت سستی اور پر اثر دوا ہے۔ ہمارے ہاں اکثر لوگوں کو مسوڑھوں کی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔
  • عرق گلاب کی یہ خصوصیت ہے کہ اگر اسے پیا جائے تو یہ بطور دو بھرپور اثرات رکھتا ہے اور معدہ کے تعفن اور قبض کو دور کرتا ہے۔ طبیعت کے بھاری پن اور بدہضمی کو ختم کر دیتا ہے۔ اس کے استعمال سے منہ میں پانی آنا بھی بند ہو جاتا ہے۔ جبکہ اگر اسے دانتوں اور مسوڑھوں کے امراض کے لیے استعمال کیا جائے تو ان کے کئی امراض خصوصاً دانتوں کا درد اور بدبو ختم کر کے رکھ دیتا ہے۔ عرق گلاب چند قطرے پانی میں ڈال کر کلیاں کی جائیں تو مسوڑھوں سے خون آنا بند ہو جاتا ہے۔

دنیا میں خوشبویات کے ذریعے علاج کا طریقہ نہایت مقبول ہورہا ہے۔ اس کیلئے اگرچہ مصنوعی خوشبویات بنائی جارہی ہیں مگر زیادہ تر قدرتی جڑی بوٹیوں اور پھولوں کے عرق حاصل کرکے خوشبویات بھی تیار ہورہی ہیں کیونکہ سائنس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ جہاں دیگر ادویات ناکام ہو جاتی ہیں وہاں خوشبویات بطور دوا اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کرتی ہیں۔

اس وقت سب سے زیادہ خوشبو گلاب کے عرق سے حاصل کی جارہی ہے۔ امریکہ اور انگلینڈ سمیت دوسرے یورپی ممالک میں گلاب بطور پرفیوم استعمال کیا جارہا ہے جبکہ بطور دوا اس کے رجحان میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

نوٹ: عرق گلاب سے متعلقہ یہ تحریر محض معلومات عامہ کے لئے شائع کی جا رہی ہے۔ یاد رکھیں ہر ٹوٹکہ ہر انسان کےلئے نہیں ہوتا۔ اِس لئے اپنے تئیں کوئی نسخہ مت آزمائیں، بلکہ اپنے معالج (ڈاکٹر، طبیب) سے مشورہ کر کے اس کی ہدایت کے مطابق عمل کریں، شکریہ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus][facebook][blogger][spotim]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget