مالٹے، سنگترے، چکوترے اور مٹھے کی اہم ورائٹیوں کی کاشتکاری

پچھلے دنوں سٹرس ریسرچ انسٹیٹیوٹ سرگودھا نے ایک نمائش کا اہتمام کیا جس میں ترشاوہ پھلوں کی 150 سے زائد ورائٹیاں نمائش کے لئے پیش کی گئیں۔  
اتنی ساری ورائٹیاں دیکھ کر اور سن کر ایک عام کاشتکار کا ذہن چکرا سا جاتا ہے اور فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ آخر وہ کون کون سی ورائٹیاں اپنے باغ کے لئے منتخب کرے۔
اگر آپ پاکستان میں ترشاوہ پھلوں کے عمومی رجحان کو دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ ملک میں 86 فیصد ترشاوہ باغات میں کنو کی ورائٹی لگی ہوئی ہے۔ باقی 10 فیصد مسمی، 4 فیصد فیوٹر ارلی اور ایک فیصد باغات بلڈ ریڈ کے ہیں.
اس مضمون میں ہم آپ کو پنجاب میں زیادہ اہم اور کامیاب ورائٹیوں کے بارے میں آگاہ کر یں گے۔ آپ اپنے علاقے کے رجحان اور ذوق کو سامنے رکھتے ہوئے بہتر فیصلہ کرسکتے ہیں۔
لیکن باغ لگانے سے پہلے آپ کو اس بات کی ضرور خبر ہونی چاہئے کہ کون سی ورائٹی کس مہینے میں پک کر تیار ہو گی۔ یہ بات سمجھنے کے لئے نیچے دئیے گئے جدول پر ایک نظر ڈالئے.


اس جدول میں ترشاوہ پھلوں کے چار گروپوں پر بات کی گئی ہے جن میں مٹھا، مالٹا، سنگترہ اور چکوترا شامل ہیں.
گروپ کا نام لکھ کر، سامنے، اس گروپ کی اہم ورائٹیاں درج کردی گئی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی بتا دیا گیا ہے کہ کونسی ورائٹی کس مہینے میں پک کر تیار ہوتی ہے. اس جدول کی مدد سے آپ یہ بات سمجھ سکتے ہیں کہ اگر آپ نے اگست سے اپریل تک ترشاوہ پھلوں کا مزہ لینا ہے تو پھر آپ کو کون کون سی ورائٹیاں کاشت کرنا ہوں گی. آئیے سب سے پہلے مٹھا گروپ کی ورائٹیوں کا تذکرہ کرتے ہیں.

مٹھا گروپ کی ورائٹیاں

مٹھے کو انگریزی میں سویٹ لائم کہتے ہیں۔ مٹھا گروپ میں دو ورائٹیاں خاصی اہم ہیں. پہلی ورائٹی کا نام ہے لوکل مٹھا اوردوسری کا پشاوری مٹھا۔ یہ دونوں ورائٹیاں اگست کے مہینے میں پک کر تیار ہو جاتی ہیں. آپ ان دونوں میں سے کوئی ایک یا دونوں ورائٹیاں کاشت کر سکتے ہیں۔

مالٹا گروپ کی ورائٹیاں

اس کے بعد باری آتی ہے مالٹا گروپ کی. مالٹ کو انگریزی میں اورنج کہتے ہیں۔
جدول میں مالٹا گروپ کی نو ورائٹیوں کا اندراج کیا گیا ہے. یہ تمام ورائٹیاں پنجاب میں کامیابی سے کاشت کی جا سکتی ہیں۔ ان ورائٹیوں میں سکری، ٹراکو، مسمی، مارش ارلی، سلسٹیانہ، پائن ایپل، روبی ریڈ، بلڈ ریڈاور ولنشیا لیٹ شامل ہیں.
سکری، مالٹا گروپ کی ایک ایسی ورائٹی ہے جو ستمبر میں ہی پک کر تیار ہو جاتی ہے. اس کے بعد اکتوبر میں ٹراکو کا نمبر آتا ہے۔. نومبر میں مسمی اور مارش ارلی پک کر تیار ہو جاتی ہیں. دسمبر کے مہینے میں سلسٹیانہ ورائٹی کھانے کے قابل ہو جاتی ہے. اسی طرح جنوری میں پائن ایپل اور روبی ریڈ جبکہ فروری میں بلڈ ریڈ ورائٹی پک کر تیار ہو جاتی ہے. اور سب سے آخر یعنی مارچ میں مالٹا گروپ کی ورائٹی ولنشیا لیٹ پک جاتی ہے جو اپریل کا پورا مہینہ اور بعض صورتوں میں مئی کے مہینے تک پھل دیتی ہے.

سنگترہ گروپ کی ورائٹیاں

سنگترے کو انگریزی میں مینڈرین کہتے ہیں۔
جدول میں سنگترہ گروپ کی تین ورائٹیاں درج کی گئی ہیں جن میں فیوٹر ارلی (جسے عمومی طور پر فروٹر کہا جاتا ہے)، کنو اور ہنی مینڈرین شامل ہیں۔ فیوٹر ارلی اور ہنی مینڈرین، نومبر جبکہ کنو فروری میں پک کر تیار ہوتا ہے. یہ الگ بات ہے کہ ہمارے ہاں کنو دسمبر میں ہی مارکیٹوں میں آجاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کنو کا پھل فروری کے مہینے میں ہی کھانے والا ہوتا ہے.

چکوترا گروپ کی ورائٹیاں

چکوترے کو انگریزی میں گریپ فروٹ کہتے ہیں۔
سنگترے کی طرح جدول میں چکوترا گروپ کی بھی تین ورائٹیوں کا ہی اندراج کیا گیا ہے. ان میں سٹار روبی، ریڈ بلش اور شیمبرشامل ہیں.
سٹار روبی نومبر جبکہ ریڈ بلش اور شیمبر دسمبر میں پک کر تیار ہو جاتی ہیں.
لہذا اگر آپ اگست سے اپریل تک یعنی نو مہینے ترشاوہ پھلوں سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو پھر باغ لگاتے ہوئے جدول میں دی گئی ترتیب کو ضرور سامنے رکھئے گا۔
اب اگلا سوال یہ ہے کہ ان ورائٹیوں کی پہچان کیا ہے اور یہ ورائٹیاں ملیں گی کہاں سے؟
اس سوال پر آئندہ بات ہوگی انشاء اللہ۔
اللہ تعالی آپ کے رزق اور زراعت میں برکت عطا فرمائے.

تحریر
ڈاکٹر شوکت علی
ماہر توسیع زراعت، فیصل آباد

ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus][facebook][blogger][spotim]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget