لھسن کی منافع بخش کاشت


لہسن کی کاشت فوری شروع کرنے کی ہدایت
محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو لہسن کی کاشت فوری شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاشتکار زمین کی تیاری مکمل کر کے لہسن کی کاشت کا آغاز کر دیں تاکہ بروقت کاشت کی صورت میں اچھی پیداوار کا حصول ممکن ہو سکے۔ ترجمان نے بتایا کہ لہسن کی کاشت سے پہلے 20 سے 25 ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد کھیت میں ڈال کر اسے زمین میں اچھی طرح ملا دینا چاہیے جس کے بعد زمین کی تیاری کیلئے ایک مرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل اور دو سے تین مرتبہ کلٹیویٹر چلا کر سہاگہ دے دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لہسن کی کاشت اکتوبر کے وسط میں شروع کر کے وسط نومبر تک مکمل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لہسن گلابی اور جی ایس ون لہسن ون کی منظور شدہ اقسام ہے جن کا صحتمند بیج شاندار فصل کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیج کی مقدار، کھادوں کے استعمال اور دیگر معلومات کیلئے محکمہ زراعت کے عملہ یا ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
لہسن کی کاشت خشک زمین میں کریں ۔اور اس کے فوراً بعد آبپاشی کر دیں بعد میں دو تین آبپاشیاں ہفتہ وار اور اس کے بعد چودہ دن کے وقفہ آبپاشی کریں ۔جبکہ آخر میں تین ہفتہ کے بعد پانی لگا یا جا سکتا ہے بارش کے پانی کے نکاس کا بندوبست بہت ضروری ہے ۔کیونکہ اس فصل کے پودے زیادہ ہمقدار میں برداشت نہیں کر سکتے ۔
محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کوہدایت کی ہے کہ لہسن کی کاشت ستمبر کے آخر یا اکتوبر کے آغاز میں شروع کر کے وسط نومبر تک مکمل کی جا سکتی ہے جبکہ لہسن کی منظور شدہ اقسام گلابی ، جی ایس ون، لہسن ون کی کاشت کو ترجیح دیں ۔

برداشت ۔

لہسن عام طور پر اپریل میں برداشت کیا جاتا ہے ۔جب پتے خشک اور بھورے رنگ کے  ہو رہے ہوں تو سمجھیں کہ فصل تیار ہے ۔اور آبپاشی بند کردیں ۔اس کے چار پانچ دن بعد کھرپوں کی مدد سے کھود کر گٹھیوں کو نکال لینا چاہئے۔ لہسن کو خشک کرنے کے لئے کسی سایہ دار جگہ یا ہوا دار کمرے میں تین چار دن کے لئے یکسان طور پر پھیلا دیں ۔جب اُوپر سے چھلکے آسانی سے علیحدہ ہونے لھیں تو گٹھیوں کو پتوں سمیت باندھ کر خشک اور  ہوادار جگہ پر سٹور کر لیں ۔اس طرح لہسن لمبے عرصہ تک سٹور کیا جا سکتا ہے ۔ لہسن کی فصل کے ضرر رساں کیڑے اور اُن کا انسداد لہسن کی فصل پر عموومی طور پر 'تھرپس' کا حملہ زیادہ ہوتا ہے ۔اس کی تدارک کے لئے کراؤن یا لانچر 200 ایس ایل کا 150-200  ملی لیٹر فی ایکڑ کے حساب سے اسپرے کریں ۔اگر اس کا حملہ شدید ہوتو فائنڈر یا کانٹیسٹ 320 ایس سی 100 ملی لیٹر فی ایکڑ کے حساب سے استعمال کریں ۔اور اسپرے کے بعد کھیت کی آبپاشی ضرور کریں  ۔کسی بھی قسم کی سُڈی کے حملے کی صورت میں ٹائمر 9'1 ای سی 200 ملی لیٹر فی ایکڑ کے حساب سے اسپرے کریں ۔

لہسن کی فصل کی اہم بیماریاں اور اُن کا علاج 
 (Purple Blotch 1۔ ار غوانی پھپھوندی (
یہ لہسن اور پیاز کی اہم اور نقصان دہ بیماری ہے ۔یہ
 نامی پھپھوندی سے پھیلتی ہے ۔ہوا میں نمی کی موجودگی اور 18 سے 30 ڈگری Alternaria Porri
سینٹی گریڈ درجہ حرارت اس بیماری کے لئے موافق حالات فراہم کرتے ہیں ۔پرانے پتوں پر بیماری کے حملہ کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں ۔

علامات۔
؎ پتوں پر چھوٹے چھوٹے بھورے دھبے جامنی رنگ کے مرکزی حصوں کے ساتھ ظاہر ہوتے ہیں ۔
؎یہ دھبے بیل کی آنکھ سے مشابیت رکھتے ہیں اور ان کا بارڈر سُرخی مائل پوتا ہے ۔
؎اگر اس کا حملہ زیادہ ہوتو پیاز کے پتے بالکل مُرجھا جاتے ہیں ۔
؎گٹھیوں کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے اور لہسن زمین کے اندر صحیح طور پر تیا ر نہیں ہو پاتا ۔
انسداد ۔
؎جس کھیت میں بیماری کا حملہ مسلسل ہورہا ہو تو وہاں اگلے سال لہسن کی فصل کاشت نہ کریں بلکہ فصلوں کا ہیر پھیر کریں ۔
؎ہمیشہ صاف سُتھرا اور صحت مند بیج کاشت
؎کم بیماریوں کا شکار ہونے والے اور بہتر پیداواری صلاحیت کے حامل پودوں والی اقسام کاشت کریں ۔
؎لہسن کی برداشت کے بعد فصل کے باقیات کو مکمل طور پر تلف کریں کیونکہ ان کا پھپھوندانہی باقیامت میں رہتا ہے ۔
؎جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں اور اگر حملہ مسلسل کئی سال ہو رہا ہو تو فصلوں کا 3 سال تک ہیر پھیر کریں ۔
؎لہسن کی فصل کو کھلی لائینوں میں کاشت کریں تاکہ ان میں ہوا کا گذر آسانی سے ہوسکے اور نمی کی مقدار کم ہو جائے تاکہ بیماری کا حملہ کم ہو ۔
؎جب فصل 45 سے 60 دن کی ہوتو ڈولومائیٹ 58 ڈبلیوپی 250 گرام فی ایکڑ یا شیلٹر 80 ڈبلیو پی 600 گرام فی ایکڑ کے حساب سے اسپرے کریں ۔
؎اس کے بعد دوسرے مرحلے میں جب پیاز کی فصل 60 سے 75 دن کی ہوتو ڈیزومل پلاٹینم 72 ڈبلیوبی 250 سے 300 گرام فی ایکڑ یا ہیلونل 75 ڈبلیوپی 200 گرام فی ایکڑ یا سکسیس 72 ڈبلیوپی 400 تا 500 گرام فی ایکڑ کے حساب سے اسپرے کریں ۔
(Downy Mildew۔ روئیں دار پھپھوندی (2
 نامی پھپھوندی سے پھیلتی ہے ۔ٹھنڈے اور برسات کے Peronospora destructor یہ بیماری
موسم میں اس کا حملہ زیادہ ہوتا ہے۔ سازگار حالات  ہوں تو یہ بیمار یلہسن کی فصل کو بہت تیزی سے تباہ و کر سکتی ہے ہوا میں نمی کی موجودگی اور 22 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت اس بیماری کے لئے موافق حالات ہیں ۔لہسن کی کوالٹی کو بہت خراب کرتی ہے ۔اگر موسم خشک ہوجائے تو اس کا حملہ کم ہوجاتا ہے۔
علامات ۔
؎ پتوں کے اوپر والے آدھے حصے میں پیلے رنگ کے دھبے نظر آتے ہیں ۔اور زیادہ حملے کی صورت میں یہی آدھا حصہ نیچے کی طرف مڑجاتا ہے۔
؎جب پتوں پر شبنم پڑی ہوتو یہ سر مئی رنگ کے دھبے کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں جہاں پھپھوندی کی دھاگہ نما  ساختیں واضح نظر آتی ہیں۔
؎پرانے پتوں پر اس بیماری کا حملہ زیادہ ہوتا ہے ۔
؎ یہ بیماری ہوا کے زریعے بیمار پودوں سے صحت مند پودوں میں منتقل ہوتی ہے ۔
؎اس بیماری کے اسپور رات کے وقت پیدا ہوتے ہیں اور دن کے وقت دوسرے پودوں پر پھیلتے ہیں ۔
؎اس بیماری کے اسپور عموماً تین دن تک ذندہ رہتے ہیں ۔
؎9 سے 12 دنوں میں اس بیماری کی علامت پودوں پر نظر آجاتی ہیں ۔

انسداد
؎جس کھیت میں بیماری کا حملہ مسلسل ہورہا ہوتو وہاں اگلے سال پیاز کی فصل کاشت نہ کریں بلکہ تین سال تک فصلوں کا مناسب ہیر پھیر کریں ۔
؎کم بیماریوں کا شکار ہونے والے اور بہتر پیداواری صلاحیت کے حامل پودوں والی اقسام کاشت کریں ۔
؎لہسن کی فصل کو کھلی لائینوں میں کاشت کریں تاکہ ان میں ہوا کا گذر آسانی سے ہو سکے اور نمی کی مقدار کم ہو جائے تاکہ بیماری کا حملہ کم ہو ۔
جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں اور فصل کو مناسب پانی دیں ۔
؎بیماریوں سے پاک صاف سُتھرا اور صحت مند بیج کاشت کریں ۔
؎نائٹر جن والی کھادوں کا مناسب استعمال کریں ۔
؎لہسن کی برداشت کےک بعد فصل کے باقیات کو مکمل طور پر تلف کریں ۔
؎جب فصل 45 سے 60 دن کی ہو تو ڈولو مائیٹ 58 ڈبلیو پی 250 گرام فی ایکڑ یا سا ئی می چنگ 70 ڈبلیو پی 500 تا 600 گرام فی ایکڑ کے حساب سے اسپرے کریں ۔
؎اس کے بعد دوسرے مرحلے میں جب پیاز کی فصل 60 سے 75 دن کی ہوتو ڈیزومل پلاٹینم 72 ڈبلیو پی 250 سے 300 گرام فی ایکڑ یا کلپر 50 ڈبلیوپی 500 گرام فی ایکڑ یا سکسیس 72 ڈبلیو پی 400 تا 500 گرام فی ایکڑ کے حساب سے اسپرے کریں ۔
3۔ بھبھکا یا بلاسٹ  
 نامی پھپھوندی سے Botrytis Squamosa یہ بھی لہسن کی ایک اہم ترین بیماری ہے ۔یہ بیماری
پھیلتی ہے ۔یہ پھپھوندی متاثرہ پودوں سے پھیلتی ہے اس پھپھوندی کے جراثیم زمین میں پائے جاتے ہیں ۔اس پھپھوندی کے سپورز زمین میں لمبے عرصے تک موجود رہتے ہیں اگر حالات اس کے مواقف ہوں تو یہ بیماری لہسن کی فصل کو بہت تیزی سے تباہ و کرسکتی ہے ہوا میں نمی کی موجودگی اس بیماری کو پھیلنے کیلئے ساز گار ماحول پیدا کرتی ہے ۔
علامات
؎ پتوں پر سفید رنگ کے دھبے نظر آتے ہیں اور ان دھبوں کے ارد گرد بہت واضح ہلکے سبز رنگ کے دائرے ہوتے ہیں ۔
؎پتوں پر یہ دھبے اوپر سے نیچے کی طرف  آتے ہیں اور حملے کی شدت کی وجہ سے چند دنوں مین پورا پتا سوکھ جاتا ہے ۔
؎اگر بیماری کی علامات ظاہر ہونے کے بعد مطلع صاف رہے تو اس کا حملہ شدت اختیار کر جاتا ہے ۔اگر موسم ابر آلود ہوتو پودوں پر حملہ آگے کم ہوجاتا ہے ۔
؎متاثرہ پتے بعد میں زردی مائل ہوجاتے ہیں اور جلد گر جاتے ہیں ۔
انسداد
؎جڑی بوٹیوں کو تلف کریں اور مناسب مقدار میں فصل کو پانی لگائیں ،زیادہ پانی دینے سے گریز کریں ۔
؎جب فصل مین کو نمپلیں اوپر سے سُوکھنی شروع ہوں تو نائٹرو جن والی کھاد کھیت مین ضرورڈالیں اور فصل کی آبپاشی کریں ۔
؎کم بیماریوں کا شکار ہونے والے اور بہتر پیداواری صلاحیت کے حامل پودوں والی اقسام کاشت کریں ۔
؎بیماریوں سے پاک صاف سُتھرا اور صحت مند بیج کاشت کریں ۔
؎لہسن کی فصل کو کھلی لائینوں میں کاشت کریں تاکہ ان میں ہوا کا گذر آسانی سے ہو سکے اور نمی کی مقدار کم ہو جائے تاکہ بیماری کا حملہ کم ہو ۔
؎ہیلو نل  75 ڈبلیو پی 200 سے 250 گرام  فی ایکڑ حفاظتی اسپرے کریں ۔
؎بیماری کے حملہ کی صورت میں تھائیومل یا تھائیو فینیٹ میتھائیل70 ڈبلیو پی 500 گرام فی ایکڑ کے حساب سے اسپرے کریں ۔
؎لہسن کی برداشت کے بعد فصل کے باقیات کو مکمل طور پر تلف کریں ۔
لہسن کی اچھی پیداوار کیلئے فصل کو جڑی بوٹیوں اور بیماریوں سے بچائیں! محکمہ زراعت پنجاب
محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق گذشتہ سال 2014-15 کے دوران 7729 ایکڑ رقبہ لہسن کے زیر کاشت لایا گیا جس سے 25079 ٹن پیداوار حاصل ہوئی۔ سال 2015-16 کے دوران لہسن کا پیداواری رقبہ 8000 ایکڑ مقرر کیا گیا ہے جس سے 26300 ٹن پیداوار متوقع ہے۔ ترجمان کے مطابق لہسن کی اچھی پیداوار کیلئے فصل کو جڑی بوٹیوں اور بیماریوں سے بچانا ضروری ہے۔ لہسن کی فصل کو زیادہ نقصان چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیاں پہنچاتی ہیں جن کا تدارک نہایت ضروری ہے۔ جڑی بوٹیوں کو بذریعہ گوڈی بھی تلف کیا جاسکتا ہے لیکن اگر لہسن کی فصل کے گھٹے پورے سائز کے ہوجائیں تو پھر گوڈی سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ لہسن کی فصل پر مختلف بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں جن میں زیادہ مشہور لہسن کے پتوں کی چوٹی کا سفید جھلساؤ، لہسن کے پتوں اور تنوں کا گلاؤ، ارغوانی جھلساؤ، روئیں دار پھپھوندی، لہسن کی کنگھی اور تھرپس وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ ترجمان نے لہسن کے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کرتے رہیں اور اگر کسی بیماری کا حملہ نظر آئے تو فوراً محکمہ زراعت کے مقامی عملہ سے مشورہ کرکے مناسب تدارک کریں۔
لہسن اور کدو کی کاشت بڑھائی جائے

لہسن
لہسن کی کاشت کے لیئے زمین بہت اچهی طرح تیار کریں گہرا ہل چلائیں
گوبر کی کهاد بهی ڈالیں
مگر اس کے دو نقصانات ہیں ایک تو جڑی بوٹیاں زیادہ اگتی ہیں اور دوسرا دیمک لگنے کا خدشہ هوتا ہے
زمین کو پانچ مرلہ کی کیاریوں میں تقسیم کر لیں تو زیادہ مناسب ہے
وقت کاشت اخیر ستمبر سے اکتوبر تک اچها ٹائم ہے کاشت کے لیے
کهاد. زمین کی تیاری میں چار بوری سنگل سپر فاسفیٹ دو بوری امونیم نائٹریٹ اور ایک بوری پوٹاش
یہ محکمہ زراعت کی سفارش ہے مگر آپ اپنی زمین اور تجربے کے مطابق تبدیلی کر لیں.
دسمبر اور جنوری میں بهی امونیم نائٹریٹ استعمال کریں
اور اگر ایس او پی فلڈ کریں تو اچها رزلٹ آتا ہے.
شرح بیج.
لہسن کی تریاں 200 سے 250 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں
اگر چائنیز لہسن کاشت کریں تو شرح بیج بہت زیادہ هو گا
ویسے دیسی لہسن کی ڈیمانڈ زیادہ ہے.
دیسی میں دو اقسام ہیں
ایک گلابی
دوسری جی ایس ون یہ سفید رنگ کا هوتا ہے دیسی لہسن کی پیداوار 4 سے 5 ٹن هو سکتی ہے
چائنیز کی اس سے دو گنا
طریقہ کاشت
بجائی قطاروں میں کریں
قطار سے قطار کا فاصلہ 15 سے 20 سینٹی میٹر
پودے کا پودے سے فاصلہ 8سے 7 سینٹی میٹر
پوتهی کو زمین میں اس طرح لگائیں کہ جڑ والا حصہ زمین کے اندر اور نوک والاحصہ زمین کے باہر نظر آئے
کاشت کهیلیوں پر بهی هو سکتی ہے
میرا تجربہ ہے کہ کهیلیوں کے علاوہ کاشت سے پیداوار زیادہ آتی ہے بیج لگانے کے فوری بعد پانی لگا دیں
جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیئے دو طریقہ کار مباسب ہیں
ایک تو گوڈی جس جڑی بوٹیاں بهی تلف هوتی ہیں اور زمین بهی نرم رہتی ہے جس سے لہسن موٹا هوتا ہے
دوسرا طریقہ اگرچہ لہسن کی کاشت کے حوالے سے پاکستان میں زیادہ مروجہ نہیں مگر دنیا کے بیشتر ممالک میں یہ ہی طریقہ اختیار کیا جاتا ہے یعنی ملچنگ
اس کے لیئے اگرچہ پولیتهین شیٹ مارکیٹ میں دستیاب ہے مگر یہ مہنگا طریقہ ہے
اس ضمن میں چاول کی پرالی بہتریں آپشن ہے
ایک ٹوٹکا. دیہات میں اکثر میں نے دیکها ہے کہ لوگ لکڑی کی راکهه لہسن پر چهٹا کرتے ہیں اور ان کا دعوی ہے کہ اسطرح لہسن زیادہ موٹا هوتا ہے
تهوڑی سی تحقیق کی تو معلوم هوا کہ لکڑی کی راکهه میں پوٹاش موجود هوتی ہے انجانے میں ہی سہی بہرحال یہ ایک کامیاب ٹوٹکا ہے
بیماریاں
لہسن کے پتوں کا جهلساو
لہسن کے پتوں اور تنوں کا گلاو
چوٹی کا سفید جهلساو
بیماری کی حالت میں پانی کم لگائیں کسی اچهی پهپهوندی کش اسپرے کا استعمال کریں
میں نے اس سلسلے میں ریڈومل گولڈ کو بہترین پایا اور کبهی کبهار اس میں ٹاپسن ایم بهی شامل کر کے استعمال کرتا رہا هوں.
تهرپس کا حملہ بهی هوتا ہے اس کا بهی خیال رکهیں.
مارکیٹنگ
میرے خیال میں یہ ایک منافع بخش سبزی یا مصالحہ ہے پچهلے سال دیسی لہسن کا ریٹ 80 سے 100روپے منڈی میں رها
لہسن کو مارکیٹ کرتے وقت یہ خیال رکهیں کہ کبهی بهی سارا لہسن ایک بار ہی منڈی میں نہ بهیجیں اور منڈی کے حجم کا بهی خیال رکهیں....


ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus][facebook][blogger][spotim]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget