کنولہ / سرسوں کی کاشت اور کسان گھر کی جدید سفارشات

السلامُ علیکم!

*کچھ اہم باتیں*

سوال:رایا،سرسوں اور کنولہ میں کیا فرق ہے؟ پیداوار کیس کی زیادہ ہے؟ ڈیمانڈ کس کی زیادہ ہے؟ پیداوار اور بیج کی اقسام وغیرہ

جواب:اس کے جواب میں ہمارے کسان گھر کے ایک کاشتکار نوید صاحب نے جو اپنے تجربے سے جواب دیا وہ کچھ یوں تھا

’’کینولا کے تیل میں سرسوں کے تیل کی طرح کرواہٹ نہیں ہوتی ۔۔۔۔۔ اس لئے یہ انسان کے کھانے کے تیل میں استعمال ھوتا ھے ۔۔۔۔ اس کا وقت کاشت اکتوبر اور وقت برداشت مارچ ھوتا ھے ۔۔۔۔۔ یہ 6 ماہ کی فصل ھے ۔۔۔۔ اس کی اقسام کی پیداواری صلاحیت 30 سے 35 من ۔۔۔۔ جبکہ کاشتکار کی پیداوار 25 من ھے ۔۔۔۔۔۔ اس کی قیمت فروخت 2000 سے 2300 روپے فی من ۔۔۔۔۔ شرح بیج ڈیڑھ سے دو کلو ۔۔۔۔ایوب ریسرچ کا فیصل کینولا ، آئی سی آئی کا ہائیولا ، کینزو کا کینولا ۔۔۔۔ مشہور اقسام ہیں ۔۔۔۔ کینولا کو کٹائی کے بعد بروقت کھیت سے نہ اٹھایا جائے تو پھلیوں سے دانا گر جاتا ھے‘‘ جلندھر سیڈ کا کنولہ کا بیج بھی سننے میں آیا ہے کہ اچھا ہے مگر میرا تجربہ نہیں میں

اگلے حصے میں ہم اس کی خوراک پر بات کریں گے کہ ہم اس سے کیسے بہتر سے بہتر پیداوار لے سکتے ہیں۔

آگے بڑھو کسان

*منجانب:کسان گھر*

*2.کنولہ/سرسوں کی کاشت اور کسان گھر کی جدید سفارشات*

بِسمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّحِیم

السلامُ علیکم!

ہم جب کنولہ یا سرسوں کی کاشت کی بات کرتے ہیں تو زمین کیسی ہونی چاہیے اس پر بھی دوست سوال کرتے ہیں اور تیار کیسے کرنی ہے اس پر بھی سوالات کئے جاتے ہیں۔۔

*زمین کیسی ہونی چاہیے؟* 
اس فصل کیلئے ریتلی،ہلکی میرا،چکنی مٹی والی سخت زمینیں اور ہلکی کلراٹھی تمام زمینیں ہی ٹھیک رہ جاتی ہیں

بس زمین زیادہ شور زدہ یا زیارہ کلراٹھی نا ہو۔۔۔

*زمین کی تیاری:*
زمین کو پہلے پانی لگا ہوا ہو تو بہتر ہے اس طرح وتر کی حالت میں زمین بہتر تیار ہوتی ہے ایک بار ہل چلائیں پھر روٹر ویٹر پھر بیج کا چھٹا دے کر اس پر ہل سوہاگے کے ساتھ ایک دفع ہل چلا دیں تاکے بیج پر مٹی آجائے۔

اگر خوشک زمین ہے تو اس میں دو دفع حل چلائیں روٹر ویٹر چلائیں زمین بھربھری ہو جائے تو فصل کاشت کریں۔

کچھ دوست بیج کا چھٹا کر کے گنے یا کپاس والے ریجر سے یا گاجر والے ریجر سے کھالیاں نکال دیتے ہیں اور پانی کھالیوں کے ذرئعے سے ہی دیتے ہیں۔

اور کچھ جو زمین وتر حالت میں تیار کرتے ہیں وہ آخری دفع ہل سہاگے سے چلا کر بیج کو دبا دیتے ہیں اور اسی وتر میں بیج اگ جاتے ہیں کچھ عرصہ بعد پھر پانی لگا دیا جاتا ہے۔

نوٹ:ہر علاقے کا اپنا اپنا طریقہ کار ہو سکتا ہے اس لئے جو طریقہ آپ کے علاقے میں رائنج ہے اسے اپنائیں۔

*وقت کاشت:*
کاشت کا وقت اکتوبر یے جب پہلی پوسٹ لگی کسان گھر کی طرف سے تو ہمارے کسان گھر کے تجربہ کار کاشتکار مرزہ ایوب بیگ صاحب نے اپنا پیغام ریکارڈ کروایا کہ پہلے اکتوبر میں یہ فصل کاشت ہوتی تھی اب گرمی تھوڑی آگے چلی گئی ہے اس لئے بہتر ہے پچیس اکتوبر سے پندری نومبر تک اس فصل کی کاشت کریں یا جب درجہ حرارت 27ہو تک کاشت کریں۔

باقی باتیں اگلی پوسٹ میں اللہ نگہبان

آگے بڑھو کسان

*منجانب:کسان گھر*

*3.کنولہ/سرسوں کی کاشت اور کسان گھر کی جدید سفارشات*

بِسمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّحِیم

السلامُ علیکم!

ہمارا موضوع چل رہا ہے کنولہ/سرسوں کی کاشت پر ہم اب اس پوسٹ سے باقائدہ اس فصل کی خوراک پر بات کرتے ہیں

*پہلا اصول:*
کنولہ یا سرسوں کی خوراک کے لحاض سے چار اجزاء

۱۔نائٹروجن (یوریا)
۲۔فاسفورس 
۳۔پوٹاش 
۴۔سلفر 
ان چاروں اجزاء کو پہلا قدم یا پہلا اصول بنا کر ڈالیں کیونکہ تیلدار اجناس کو باقی فصلوں کی نسبت زیادہ سلفر چاہیے ہوتا ہے۔

*دوسرا اصول:*
دوسرا اصول یہ ہے کہ ان چاروں اجزاء کی کیا کیا مقدار استعمال کرنی چاہیے؟

۱۔75کلو نائٹروجن
۲۔ایک بیگ ڈی اے پی فاسفورس کیلے 
۳۔دس کلو سلفیٹ آف پوٹاش
۴۔چھے کلو سلفر

*تیسرا اصول:*
کنولہ یا سرسوں کے کاشتکار دوسرا اصول یہ ہے کہ ہم نے ان اجزاء کو فصل میں کس کس فیصد سے ڈالنا ہے؟

نائٹروجن جو یوریا کی شکل میں دیں گے اس کا اسی فیصد سو دن کی فصل ہونے تک دینا ہے باقی بیس فیصد اس کے بعد

مثال کے طور پر ہم 75کلو یوریا ڈال رہے ہیں تو اس کو 80سے ضرب دیں اور پھر 100 پر تقسیم کر دیں یہ 60کلو جواب آئے گا جو آپ نے سو دن کی فصل کو دینی ہے۔۔ 
اسی طرح دی گئی مقدار کی فیصد نکا کر 80فیصد پوٹاش,60فیصد فاسفورس،اور70فیصد سلفر سو دن کی فصل کو ڈال لیں۔

باقی 20٪ یوریا،بیس فیصد پوٹاش,چالیس فیصد فاسفورس اور تیس فیصد سلفر جو بچ جائے سو دن کے بعد ڈالیں

*چوتھا اصول:*
جب فصل پچاس دن کی ہو جائے ایک سپرے مائیکرو نیوٹرینٹس کا کر دیں اور جب سو دن کی فصل ہو ایک بار پھر مائیکرو نیوٹرینٹس کا سپرے کر دیں۔

*پانچواں اصول:*
ڈی اے پی جو چالیس فیصد بچ جائے گی جو سو دن کے بعد فلڈ کرنی ہوگی وہ حل کرنے کیلئے ڈرم میں پہلے دو لیٹر سے چار لیٹر گندک کا تیزاب جیسے سلفیورک ایسڈ کہتے ہیں ڈرم میں تھوڑا تھوڑا ڈال کے حل کر لیں اور پھر ڈی اے پی ڈال کر ہلائیں تو پانچ دس منٹ میں ڈی اے پی حل ہو جائے گی اس میں پھر یوریا،سلفر،اور پوٹاش کی مقدار جو بچی ہو گی وہ بھی ڈال کے ہلا دیں اور فلڈ کر دیں ۔

یاد رکھیں اگر دو پانی لگا رہے ہیں تو دو پانیوں پر اس خوراک کو تقسیم کر کے دیں اگر تین پانی لگا رہے ہیں تو تین قسطیں بنا کر دیں زیادہ فائدہ مند ریے گی۔

اس پوسٹ کے بعد اگر کوئی مزید سوال پیدا ہوتے ہیں تو اگلی پوسٹ میں مکمل کر دئے جائیں گے۔

آگے بڑھو کسان

*منجانب:کسان گھر*

ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus][facebook][blogger][spotim]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget