*ٹھنڈک کے نظام کے بنیادی اصول اور گائے پر اسکے اثرات*

عموماً جب ہمیں گرمی لگتی ہے تو ہمیں اپنے آپکو ٹھنڈا کرنے لیے سایہ اور ٹھنڈی ہوا درکار ہوتی ہے۔اور اگر ہوا رک جائے تو ہم اپنے آپکو سایہ دار جگہ پر بھی ٹھنڈا نہیں رکھ پاتے اور ہمیں پسینہ آنے لگتا ہے۔۔ سایہ بنیادی طور پر سورج کی خطرناک شعاعوں سے جسم کو بچاتا ہے جو ناصرف جسم کے درجہ حرارت بڑھاتی ہیں بلکہ جلد کے لیے بھی نقصان دے ہوتی ہیں۔ 
ہوتا کچھ یوں ہے کہ ہمارا دماغ ہمارے جسم کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرتا ہے اور جسمانی درجہ حرارت کو صحت مند حد میں برقرار رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ اگر تو جسم کے اردگر کا ماحول ٹھنڈا ہو تو یہ پسینہ کے لیے ہدایات جاری نہیں کرتا کیونکہ جسم کا درجہ حرارت ماحول ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے مناسب رہتا ہے۔ لیکن جیسے ہی اردگرد کا ماحول گرم ہوجائے تو ہمارا دماغ پسینہ کے لیے ہدایات جاری کرتا ہے اور جسم میں موجود پانی کو جسم کی سطح پر لے آتا ہے تاکہ جسم کو ٹھنڈا کرنے کے عمل میں مدد مل سکے۔ اب صرف پسینہ آجانا جسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کافی نہیں ہوتا۔جسم کو ٹھنڈک تب ملتی ہے جب تک پسینہ یعنی کے جسم کے اوپر نمکین پانی گیس کی شکل میں جسم کی سطح سے اُڑ نہیں جاتا۔ اس عمل کو تبخیر اور انگلش میں Evaporation کہتے ہیں جب پانی مائع سے گیس میں تبدیل ہوکر ہوا میں شامل ہوجائے۔ اس عمل سے ہوا ہلکی سے بھاری ہوجاتی ہے۔ جسکو انگلش میں Dense Air کہتے ہیں۔ہوا کا بھاری ہونا اسکی رفتار پر اثر انداز ہوتا ہے اور اسکا کسی جگہ سے اخراج قدرے مشکل ہوتا ہے۔

پسینہ کی تبخیر سے ٹھنڈک پیدا ہونے کا عمل:

جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا کہ پسینہ کی تبخیر یعنی مائع پسینہ کا گیس میں تبدیل ہو کر اُڑ جانا جسم کو ٹھنڈک فراہم کرتا ہے۔پسینہ کے مائع قطروں کو مالیکیولز کہتے ہیں۔ مائع مالیکیول کو گیس مالیکیول میں تبدیل کرنے کے عمل کو خاص توانائی درکار ہوتی ہے تاکہ مائع مالیکیول کو توڑ کر آسانی سے گیس میں تبدیل کیا جاسکے۔ یہ توانائی اسی سطح سے حاصل ہوتی ہے جہاں وہ مائع مالیکیول موجود ہوتا ہے۔ جیسے ہی اسکو توانائی ملتی ہے تو وہ اس سطح سے اُڑ جاتا ہے اور اس طرح اس سطح سے توانائی منتقل ہوکر ہوا میں پانی کے گیس مالیکیولز کی شکل میں شامل ہوجاتی ہے۔ اس عمل سے اس سطح کو ٹھنڈک ملتی ہے جسے چلنگ ایفیکٹ Chilling Effect کہتے ہیں۔ جتنا زیادہ پسینہ مالیکیولز کی ہمارے جسم سے تبخیر ہوگی ، اتنی زیادہ توانائی ہمارے جسم سے خارج ہوگی اور جسمانی درجہ حرارت نیچے آئے گا۔نتیجہً جسم کی سطح پر ٹھنڈک محسوس ہوگی۔
تبخیر کی شرح کا انحصار پسینہ کے مالیکییول کی جسامت پر اور ہوا کی رفتار پر ہوتا ہے۔ جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا کہ تبخیر کے عمل سے پانی گیس کی شکل میں ہوا میں شامل ہونا شروع ہوجاتا ہے اور اسکو بھاری کرتا رہتا ہے۔ لہذا تبخیر کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ جسم کے گرد ہوا تیزی سےتبدیل ہوتی رہے اور جسم کے گرد تازہ ہوا آتی رہے۔اسی طرح جتنا مالیکیول چھوٹا ہوگا وہ تیزی سے ٹوٹے گا اور تیزی سے تبخیر ہوگا۔تیز ہوا مائع مالیکیولز کے رقبہ کو توڑ کر چھوٹا بھی کرتی ہے۔تاکہ انکی تبخیر آسانی سے ہوجائے۔
ہوا جتنی خشک اور رفتار میں تیز ہوگی اتنی تیز شرح سے تبخیر کا عمل ہوگا اور جسم کا درجہ حرارت نیچے آئے گا۔یہی وجہ ہے کہ ہم مئی جون کی گرمی میں سایہ دار جگہ میں پسینہ آنے پر تیز ہوا کی موجودگی میں زیادہ ٹھنڈک محسوس کرتے ہیں۔جیسے ہوا رکتی ہے تو پسینہ پھر سے آنے لگتا ہے۔ لیکن تبخیر کا عمل نمی والے موسم میں غیر موؑثر ہوجاتا ہے چاہے آپ سایہ دار جگہ پر ہی موجود کیوں نہ ہوں۔ اسکی وجہ یہ ہوتی ہے کہ نمی والے موسم میں ہوا پہلے ہی پانی سے بھری ہوتی ہے۔ اور وہ مزید پانی گیس کی شکل میں جذب کرنے کی صلاحیت کم رکھتی ہے۔ لہذا نمی والے موسم میں ہمیں پسینہ تو آتا ہے لیکن تبخیر کی شرح زیادہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ جسم پر ہی رہتا ہے۔ لیکن پھر بھی ہوا میں کچھ نہ کچھ صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ وہ پانی کو جذب کرسکے۔اس صورتحال میں جسمانی درجہ حرارت کو نیچےلانے کے لیے زیادہ تیز ہوا موؑثر ہوتی ہے۔تاکہ جسم کے گرد موجود پہلے سے بھاری ہوا کو تیزی سے تبدیل کیا جاسکے اور تبخیر ہوسکے۔

گائے کو ٹھنڈک فراہم کرنے کا نظام:

انسانوں کی طرح گائے کے جسم میں پسینہ پیدا کرنے والے غدود موجود نہیں ہوتے۔ لہذا جب گائے کو گرمی لگتی ہے تو پسینہ کی بجائے سانس لینے کی شرح بڑھنے لگتی ہے۔یہ ایک فطری فرق ہے۔ لیکن اس عمل سے گائے کے بڑھتے درجہ حرارت میں خاطر خواہ کمی نہیں آتی ۔گائے کو ٹھنڈا رکھنے لیے دو طریقوں کو اختیار کی جاتا ہے۔ پہلا یہ کہ گائے کے اردگر کے ماحول کو ٹھنڈا رکھا جائے تاکہ گائے کا بڑھتا درجہ حرارت کنٹرول میں رہے۔ اس عمل کے لیے بھی تبخیری عمل کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے بالاواسطہ کولنگ کہتے ہیں۔دوسرا یہ کہ گائے کے جسم پر پانی ڈالا جائے اور جسم پر تبخیر کے عمل کو کروا کر اسکے جسمانی درجہ حرارت کو کم کیا جائے۔

بالاواسطہ ٹھنڈک Indirect Cooling :

اس میں گائے کی بجائے اسکے اردگرد ہوا کو ٹھنڈا رکھا جاتا ہے۔ اپریل مئی جون کے مہنیوں میں ہوا خشک گرم اور ہلکی ہوتی ہے۔جب یہ گائے کے اردگرد سے گزرتی ہے تو یہ اسکے جسم کو ٹھنڈا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ حرارت کی منتقلی کا بنیادی اصول یہ ہے کہ حرارت گرم سے ٹھنڈی چیزوں میں منتقل ہوتی ہے۔ایک جسم سے دوسرے جسم میں حرارت منتقلی کا عمل تب تک جاری رہتا ہے جب تک دونوں اشیاء کا درجہ حرارت برابر نہ ہوجائے۔اس عمل کو حرارتی توازن کہتے ہیں۔ اگر ہوا کا درجہ حرارت پہلے ہی زیادہ تو گائے اپنا درجہ حرارت اس میں منتقل کرنے میں ناکام رہتی ہے۔ 
بلاواسطہ کولنگ کا مقصد ہوا کو ٹھنڈا کرکے اسکا درجہ حرارت کم کرنا ہوتا ہے تاکہ گائے کا درجہ حرارت اس میں آسانی سے منتقل ہوسکے اور گائے ٹھنڈک محسوس کرسکے۔گرم اور خشک ہوا کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اس میں پانی کے چھوٹے مالیکیولز یعنی چھوٹے قطرے شامل کیے جاتے ہیں۔ان قطروں کو فوگ یا مسٹ کہتے ہیں۔ یہ ذرے ہوا میں شامل ہوکر تبخیر کے عمل سے مائع مالیکیولز سے گیس مالیکولز میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور ہوا سے حرارت جذب کرکے اسکا درجہ حرارت کم کردیتے ہیں۔اس طرح ٹھنڈی ہوا میں گائے آسانی سے اپنا جسمانی درجہ حرارت منتقل کرتی رہتی ہے اور ٹھنڈا رہتی ہے۔جتنی ہوا زیادہ خشک ہوگی ، اتنا ہی جلدی تبخیر کا عمل ہوگا اور ٹھنڈک پیدا ہوگی۔

بالواسطہ ٹھنڈک Direct Cooling :

یہ گائے کو ٹھنڈا رکھنے کا دوسرا طریقہ ہے ۔چونکہ گائے کو پسینہ نہیں آتا لہذا اسکے جسم کی سطح کو پانی سے گیلا کرکے اسکے جسم پر تبخیر کروائی جاتی ہے۔جسمانی حرارت پانی سے گیس مالکیول میں تبدیل کے لیے استعمال ہوتا ہے۔جس سے گائے کے جسم کی سطح پر Chilling Effect پیدا ہوتا ہے۔عموماً جولائی تک اس طریقہ کی ضرورت پیش نہیں آتی کیونکہ ماحولیاتی ہوا خشک ہوتی ہے لہذا اسی کو ٹھنڈا کرنے پر توجہ دی جاتی ہے اور اسکی خشکی سے فائدہ اٹھا کر ماحول میں ٹھنڈک پیدا کی جاتی ہے
لیکن اگست ، ستمبر یا زیادہ نمی والے موسم میں ہوا خشک نہیں رہتی بلکہ اس میں پانی پہلے ہی گیس کی شکل میں موجود ہوتا ہے اور یہ خشک ہوا کی بانسبت بھاری بھی ہوتی ہے۔ اس صورتحال میں گائے کے جسم کو گیلا کروا کر تیز ہوا کا استعمال ہی موؑثر ہوتا ہے تاکہ اس پانی کو جلد از جلد گائے کی سطح سے خشک کروا کر وہاں Chilling effect پیدا کیا جاسکے۔

ان عوامل میں ہوا کا کردار بہت اہم ہے۔ ہوا کی زیادہ رفتار اور خشک ہونا تبخیر کے عمل کو تیز بناتا ہے۔لہذا ڈیری شیڈز میں پنکھوں کا کردار بہت اہم ہے۔

امید ہے کہ یہ مضمون ٹھنڈک کے نظام کی بنیادی باتوں کو سمجھنے کے لیے موؑثر ثابت ہوگا۔

شکریہ 
محمد ہشام

ایک تبصرہ شائع کریں

[disqus][facebook][blogger][spotim]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget